ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / بدعنوانی میں ملوث کسی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا ایران عالم اسلام پر قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے: سعودی نائب ولی عہد کادعوی

بدعنوانی میں ملوث کسی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا ایران عالم اسلام پر قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے: سعودی نائب ولی عہد کادعوی

Wed, 03 May 2017 18:13:08  SO Admin   S.O. News Service

ریاض،3مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا ہے کہ بدعنوانی میں ملوّث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی فورسز یمن میں حوثی باغیوں اور صالح ملیشیا کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انھوں نے یہ باتیں ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہیں۔انھوں نے اس گفتگو کے دوران میں سعودی عرب کی معیشت ،سیاست اور معاشرت ،خطے کی صورت حال اور ایران کے مشرق وسطیٰ میں کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے برقی پورٹل ’’ سعودی شہری‘‘ میں قریباً ایک کروڑ شہریوں کو رجسٹر کیا گیا ہے اور اب سعودی حکام ان رجسٹرڈ شہریوں کو حکومت کی جانب سے اقدامات کا فائدہ پہنچانے کے لیے کام کررہے ہیں۔شہزادہ محمد نے سعودی مملکت میں شفافیت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن میں ملوّث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔پڑوسی ملک یمن میں جاری لڑائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی فورسز حوثی ملیشیااور معزول صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورسز کو چند دنوں میں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس مصاحبے میں سعودی عرب ، خلیج اور عرب دنیا کی سیاست اور اس سے متعلق مختلف ایشوز اور خاص طور پر مملکت کے معاشی اور سماجی اصلاحات کے ویڑن 2030ء اور قومی سلامتی سے متعلق امور پر اظہار خیال کیا ہے۔انھوں نے مصر کی کالعدم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے (زیر اثر اور ملکیتی) میڈیا پر سعودی عرب اور مصر کے درمیان تعلقات کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے کام کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔انھوں نے ایران کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نظریے کا مقصد عالم اسلام کو کنٹرول کرنا ہے اور ایرانی اس کی منطق یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح وہ امام المہدی کے ظہور کی راہ ہموار کریں گے۔شہزادہ محمد کا کہنا تھا کہ دنیا کی 13 فی صد تجارت بحیرہ احمر کے ذریعے ہوتی ہے لیکن سعودی عرب اس ضمن میں کوئی خدمات مہیا نہیں کرتا ہے۔


Share: