رامپور:24 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور مرکز میں وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو اپوزیشن پارٹیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو گالیاں دینے کے مشغلے میں کچھ پارٹیاں اور لیڈر فوج کی کاروائی کو بھی بھول گئے۔ انہوں نیک ہاکہ لوک سبھا انتخابات میں ایسی پارٹیوں کو عوام سبق سکھائیں گے۔مسٹر نقوی نے یہاں پارٹی’’ وجے سنکلپ سبھا‘‘کوخطا ب کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں اور علاحدگی پسندوں کا احترام کرنے کی ہوڑ میں کچھ سیاسی پارٹیاں سیکورٹی افواج کی دشمن بنتی جارہی ہیں۔ انہوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی کا نام لیے بغیر چٹکی لیتے ہوئے کہا’’ فوج کے حملے کی تکریم نہ کرنے میں گرو نمبری اور چیلا دس نمبری ہے‘‘۔انہوں نے موجود عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب دہشت گردوں کے ساتھ ان کے ساتھی علیحدگی پسندوں پر بھی حکومت نے شکنجہ کسا ہے۔ مسٹر نقوی نے کہا کانگریس اور اس کے کچھ ساتھی، دہشت گردوں کی موت پر ماتم منا رہے ہیں۔ چوٹ دہشت گردوں کو لگ رہی ہے اور چیخ کانگریس کی نکل رہی ہے۔ دہشت گردوں کی موت پر پاکستان اور کانگریس جگل بندی کرتے ہوئے ثبوت کا مطالبہ اور سوال کررہے ہیں۔انہوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر سرجیکل اسٹرائیک اور ائیر اسٹرائیک کے بارے میں ثبوت مانگنے کو سطحی سیاست کی مثال بتایا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مسٹر مودی کی قیادت والی حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کی جبکہ 2014 سے پہلے دہشت گردآئے دن ملک میں کہیں نہ کہیں بم بلاسٹ یا حملے کرتے تھے۔ انہوں نے خاص کر وارانسی سنکٹ موچن مندر، حیدرآبادکی مکہ مسجد اور ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کا نام بھی لیا۔مسٹر نقوی نے کہا کہ پانچ سال میں پاکستان کی جانب سے پروسے جارہے دہشت کا دنیا کے سامنے پردہ فاش کیا گیا ہے اور سبھی ممالک نے اسے قبول کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے ’ ’ مہا گٹھ بندھن کو مہا ملاوٹی‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی تیاری کی تاریخ سے پہلے اس کے تباہی کی تاریخ سامنے آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو مہا ملاوٹ کہ نہیں جانچی، پرکھی، اور کھری حکومت چاہئے۔وجے سنکلپ سبھا میں ریاستی حکومت میں وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ، گلاب دیوی، بلدیو سنگھ اولکھ، اور بی جے پی کے دیگر سینئر لیڈر بھی موجود رہے۔