ممبئی:25 /مارچ(ایس اونیوز /پریس ریلیز) 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے میں آج نچلی عدالت کا ریکارڈ مکمل تیار نہیں ہونے کی وجہ سے ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت دو ہفتوں کے لیئے ملتوی کردی اسی درمیان جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سزا یافتہ ملزمین کے خلاف داخل اپیل میں وہ اپنا وکالت نامہ جلد ہی داخل کریں گے نیز اس کے بعد نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف بھی ملزمین کی جانب سے اپیل داخل کی جائے گی۔
دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ انصار تنبولی، محمد حفیظ، گورو اور ہیتالی سیٹھ نے ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کو بتایا کہ ملزمین ریاست کی مختلف جیلوں میں مقید ہیں اور انہیں وکالت نامے بھیج دیئے گئے ہیں جس پر جلد ہی دستخط کرکے وہ واپس بھیجیں گے جس کے بعد اسے ہائی کورٹ میں داخل کردیاجائے گا۔
ملزمین کو قانونی امداد فرتاہم کرنیوالی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے سربراہ گلزار اعظمی کے مطابق آج ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس دھرم ادھیکاری اور جسٹس پرکاش دیو نائیک کے روبر و ریاستی حکومت کی جانب سے داخل اپیل سماعت کے لیئے پیش ہوئی جس کے دوران ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ راجا ٹھاکرے اور ایڈوکیٹ چیمولکر نے عدالت کو بتایا کہ پیپر بک تیار کرنے کا عمل آخری مراحل میں ہے نیز کچھ دستاوزیزات کو پڑھنے کے قابل بنانے کی کوشش کی جارہی جو چند ہفتوں میں مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اپیل سماعت کے لیئے تیار ہوجائے گی۔
فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت دو ہفتوں کے لیئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری ، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور ۷؍ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع ، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحید دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔