جموں:26 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) جموں وکشمیرنیشنل پنتھرس پارٹی کی سینئر قیادت نے وزیر اعظم، چیف الیکشن کمشنر اور گورنر سے پنتھرس امیدواروں اور لیڈروں کو مناسب حفاظتی کوفراہم کرانے کے لیے ذاتی طورپرمداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل مسٹر منیر خان نے لوک سبھا انتخابات کے دوران پنتھرس سربراہ، امیدواروں اور تمام سینئر عہدیداروں کو قانون کے مطابق اور منصفانہ طریقہ سے مناسب حفاظتی کورفراہم کرانے میں گڑبڑی کی ہے۔حیرت کی بات ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کا اعلان ہوتے ہی جموں و کشمیر کے ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل (سیکورٹی) نے سابق ممبران اسمبلی اور ریاستی سطح کے پارٹی لیڈروں سے حفاظتی کور اور پولیس سکیورٹی واپس لینے میں تیزی سے کام کیا ہے، جو جموں وکشمیر میں امیدواروں کے لئے انتخابی مہم کے دوران خطرے کی علامت ہے۔دور دراز کے علاقوں میں خطرہ زیادہ بڑھ گیا ہے، جب پاکستانی دہشت گرد سرعام مسلح افواج، ریاستی پولیس اور معصوم لوگوں کا قتل کررہے ہیں۔ اس سنگین صورتحال میں پنتھرس امیدوار وں اور کارکنان کا انتخابی مہم چلانا مشکل ہوگیاہے۔گزشتہ دس دنوں سے پارٹی سپریمو اعلی حکام کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں اور ان سے کشمیر اور جموں میں امیدواروں اور لیڈروں کو سیکورٹی کور فراہم کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن اب تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔ جموں پونچھ، اودھمپور۔ڈوڈہ اور بارہمولہ۔کپواڑہ لوک سبھا حلقوں کے دور دراز کے علاقے دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہیں، جس سے ان علاقوں میں مناسب سیکورٹی کے بغیر انتخابی مہم چلانا مشکل ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ کو 'Z' زمرے میں رکھا گیا ہے اور اس مقصد سے پولیس ایسکورٹ سے محروم کیا گیا ہے تاکہ وہ انتخابات کے دوران کشمیر اور جموں کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں انتخابی تشہیر کا کام نہ کرسکیں ۔بارہمولہ حلقہ سے پنتھرس امیدوار، مسٹر جہانگیر بغیر کسی سیکورٹی کور کے ہیں جو ایک دوست کے گھر میں کہیں چھپے ہوئے ہیں۔ پارٹی کی ا سٹار پروموشنل انیتا ٹھاکر (جنرل سکریٹری) 'Y' سیفٹی زمرہ میں ہیں، لیکن پولیس سیکورٹی نہیں ہیں۔پنتھرس پارٹی امیدواروں اور قیادت کے لئے ضروری حفاظتی کور کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے پنتھرس نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ہندستان کے چیف الیکشن کمشنر اور جموں وکشمیر کے گورنر سے فوری طورپر مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس موقع پر پی کے گنجو (صحافی اور سینئر ریاستی نائب صدر)، مسعود اندرابی (نائب صدر)، انیتا ٹھاکر (جنرل سیکرٹری)، جگدیو سنگھ، شنکر سنگھ چب (ریاستی سیکرٹری) اور راکیش گپتا موجود تھے۔