لکھنؤ:26 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا کے گزشتہ انتخابات میں رائے بریلی سے بی جے پی کے امیدوار رہے اجے اگروال نے پارٹی کے قومی صدر امت شاہ کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ اگر اس دفعہ ان کا ٹکٹ کاٹا گیا تو پارٹی کوان کی برادری کے اشتعال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگروال نے شاہ کو پیر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اترپردیش کی تین سیٹوں پر ’ویشیہ‘ سماج کے امیدوار اتارے تھے ،جبکہ آبادی کے حساب سے اس برادری کے سات آٹھ امیدوار ہونے چاہئے تھے۔ اس بار انہیں پتہ لگا ہے کہ بی جے پی اتر پردیش میں ’ویشیہ‘ سماج کی شرکت کو تین سے کم کرکے دو سیٹوں پر کرنے جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ویشیہ سماج میں کافی غصہ ہے۔ اگروال نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے صرف اپنے اور کارکنوں کے دم پر اس وقت کے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو ٹکر دی تھی۔ اگر بی جے پی نے اس الیکشن میں ان کا ٹکٹ کاٹا تو پارٹی کو ویشیہ سماج میں پنپے غم و غصہ کی وجہ سے ’بھاری نقصان‘ اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی نے رائے بریلی سے ویشیہ سماج کا ٹکٹ کاٹ کر کسی دوسرے ذات کو دینے کا ’آتم گھاتی ‘ قدم اٹھایا تو ویشیہ سماج پورے اترپردیش خاص طور رائے بریلی، لکھنؤ، فتح پور، کانپور، وارانسی، امیٹھی، بارہ بنکی، فیض آباد، موہن لال گنج اور کوشامبی لوک سبھا حلقوں میں ا پنے اشتعال کا ظاہر کر سکتا ہے۔ اگروال نے کہا کہ پارٹی کے مفاد میں وہ اصرار کریں گے کہ رائے بریلی لوک سبھا علاقے میں 2014 میں ویشیہ سماج کو دی گئی نمائندگی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ معلوم ہو کہ کبھی سماج وادی پارٹی کے قومی سکریٹری رہے اگروال نے سال 2014 میں رائے بریلی سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا اور انہیں تقریبا ایک لاکھ 74 ہزار ووٹ ملے تھے اگرچہ وہ سونیا سے تین لاکھ 52 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئے تھے۔