نئی دہلی، 18دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا)سیکورٹی فورسز کے اندر اسمارٹ فون کے تیزی سے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ایسے پلیٹ فارم پرنیم فوجی فورسز کے جوانوں اور افسران سے منسلک خفیہ آپریشنل اور سروس سے متعلق حقائق شیئر کرنے پر ریگولیشن کے لئے تازہ ہدایات جاری کی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر سخت قانونی کارروائی ہوگی۔حال میں وزارت داخلہ کی طرف سے جاری اور یہاں مرکزی فوجی پولیس فورس(سی اے پی ایف)ہیڈکوارٹر سے مطلع تین صفحات کے رہنما خطوط میں خاص طور پر ان واقعات کے بارے میں کہا گیا ہے جہاں سیکورٹی فورس اہلکار چل رہے یا ختم ہو چکے حملے یا مہم کی تصویر موبائل فونز سے لیتے ہیں اور پھر ٹوئٹر وہاٹس ایپ، یو ٹیوب، لنک اڈن، اسٹاگرام اور دیگر میڈیا فورم پر اس کو لگاتے ہیں۔ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں موجودہ ہدایات کو پھر سے دہریا جا رہاہے اور بڑھا جا رہا لیکن کچھ خاص مسائل کا حل ہے۔مرکزی وزارت داخلہ کے تازہ حکم میں کہا گیا ہے کہ نئے سرے سے ”کیا کریں اور کیا نہ کریں“جاری کرنے کی بڑی ضرورت تھی کیونکہ حکومت کے ذہن میں آیا ہے کہ کچھ ایک ایسے واقعات ہوئے جہاں چل رہی مہم کے بارے میں سیکورٹی فورسز کے موبائل فون اور کیمرے کا استعمال ہوا اور بغیر سرکاری منظوری کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا۔