کراچی25ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک تیز رفتار بس کے دریائے نیلم میں گرنے سے کم از کم چوبیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔پاکستان میں ٹریفک حادثات کی وجہ سے سالانہ ہزاروں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔مظفر آباد کے مقامی پولیس افسر اسلم خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ایک بس دریائے نیلم میں جا گری جس کے باعث کم از کم چوبیس افراد مارے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارکنوں کو ابھی تک صرف چار لاشیں ہی مل سکی ہیں۔اس پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دیگر افراد کی لاشیں دریائے نیلم کے تیز پانی کے ساتھ بہہ گئی ہیں اور انہیں تلاش کرنے کے لیے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ فی الحال جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ حادثہ مظفرآباد سے تقریبا پچاس کلومیٹر شمال میں پیش آیا۔اس حادثے میں صرف ایک شخص زندہ بچا ہے۔ اس خوش قسمت شخص کا کہنا تھا کہ بس میں مجموعی طور پر پچیس افرادسوارتھے۔ حکام کے مطابق بس تیز رفتاری سے جا رہی تھی تاہم حادثے کی دیگر وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ڈرائیور تھکاوٹ کا شکار ہو کر سو گیا ہو۔پاکستان کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور بیشتر علاقوں میں ٹریفک کے قوانین پر بھی عمل نہیں کیا جاتا۔ اس کے علاوہ گاڑیوں کی حالت پر بھی بہت زیادہ توجہ نہیں دی جاتی اور ساتھ ہی بے پروا ڈرائیونگ بڑے بڑے حادثات کی وجہ بنتی ہے۔رواں برس اپریل میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بس اور ٹرک کے مابین ہونے والے تصادم میں انیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی طرح گزشتہ برس نومبر میں پاکستان کے جنوبی شہر کراچی کے قریب بس اور آئل ٹینکر کے حادثے میں تقریباََساٹھ افراد مارے گئے تھے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباََنو ہزار ٹریفک حادثات ہوتے ہیں اور سالانہ ہلاک ہونے والے افراد کی اوسطاََتعداد ساڑھے چار ہزار بنتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان میں ہزاروں ٹریفک حادثات پولیس کو رپورٹ ہی نہیں کیے جاتے اور اس طرح ہلاکتوں کی تعداد ممکنہ طور پر اس سے کہیں زیادہ ہے، جتنی حکومتی اعداد و شمار میں بتائی جاتی ہے۔