شاہ جہاں پور :21 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے شاہ جہاں پور ضلع میں ہولی پر نکلنے والے لاٹ صاحب کا جلوس یوں تو پر امن ختم ہو گیا مگر انتظامیہ کی لاکھ کوششوں کے باوجود’لاٹ صاحب‘ کو جوتے مارنے سے نہیں روکا جا سکا۔ لاٹ صاحب کا جلوس چوک علاقے واقع پھول متی مندر سے لاٹوں صاحب کو متھا ٹیکنے کے بعد چوک کوتوالی آیا، وہاں پر کوتوال نے لاٹ صاحب کو سلامی دینے کے ساتھ انعام بھی دیا۔ انگریزی حکومت کے دوران گورنر جنرل کو لاٹ صاحب کے نام سے خطاب کیا جاتا تھا اور یہ جلوس انگریز حکمرانوں کے ظلم زیادتی کے خلاف غصہ کی علامت کے طور پر ہر سال شاہ جہاں پور میں نکالا جاتا ہے۔ اس جلوس میں لاٹ صاحب کو بیل گاڑی پر تخت ڈال کر بٹھایا گیا اور سر پر ہیلمیٹ بھی پہنایا گیا تاکہ چوٹ نہ لگے۔ اس کے علاوہ ان کے اوپر جھاڑو سے ہوا کی جاتی رہی۔ اوباش لوگ لاٹ صاحب کی’ جے‘ بولتے ہوئے انہیں جوتے مارتے رہے۔ اس بار انتظامیہ نے کافی چست درست اہتمام کیا تھا تاکہ کوئی ہنگامہ نہ ہو۔ اسی لیے لاٹ صاحب کو جوتے مارنے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، لیکن انتظامیہ کی کوشش کے بعد بھی اوباش و الواط قسم کے لوگ لاٹ صاحب کو جوتا مارتے رہے۔ یہ جلوس شہر کے بعد مختلف راستوں پر ہوتے ہوئے گھنٹہ گھر پہنچا اور وہاں سے گھومتا ہوا دوبارہ چوک علاقے میں جاکر ختم ہو گیا۔ضلع مجسٹریٹ امرت ترپاٹھی نے بتایا کہ جلوس کی نگرانی کے لئے 4 ڈرون کیمرے لگائے گئے، جبکہ پوری سڑک پر 200 سے زیادہ سی سی ٹی وی کیمروں سے لاٹوں صاحب کے جلوس پر نگرانی رکھی گئی۔