واشنگٹن ،6جون؍(آئی این ایس انڈیا)مُسلمانوں کے بارے میں نفرت اور حقارت پر مبنی جذبات کے لئے مشہور امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ کوئی مسلمان جج کبھی غیر جانب دار نہیں ہو سکتا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمان جج کی جانبداریت کو مشکوک قرار دینے کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ اس سے قبل میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ایک جج پرطرف داری کا الزام عاید کر چکے ہیں۔ امریکی جج جس کے والدین میکسیکو سے تعلق رکھتے ڈونلڈ ٹرمپ کی قائم کردہ ایک یونیورسٹی کے خلاف دائر ایک کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اس متنازع بیان پر امریکی سیاسی حلقوں حتیٰ کہ ان کی اپنی جماعت ری پبلیکن کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمان جج کی غیر جانب داری پر شکوک کا اظہار سی بی ایس ٹی وی کے پروگرام فیس دی نیشن میں اینکر پرسن جون ڈیکورسین کے سوال کے جواب میں کیا۔ مسٹر ڈیکورسین نیٹرمپ سے پوچھا کہ آپ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے کے حوالے سے سخت موقف رکھتے ہیں۔ اگر امریکا میں کوئی شخص کسی عدالت کا جج بن جائے اور وہ آپ کے کسی کیس کی سماعت کرے تو آپ یہ محسوس کریں گے کہ وہ آپ کے ساتھ انصاف نہیں کررہا ہے؟۔ اس سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہاں ایسا بہت حد تک ممکن ہے اور میں زور دے کر کہتا ہوں کہ مسلمان جج غیر جانب دار نہیں ہو سکتا۔ٹی وی میزبان نے دوسرا سوال پوچھا کہ مگر امریکا میں کسی شخص کو اس کے والدین، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پراعلیٰ عہدوں پر تعیناتی سے روکنے کی کوئی روایت تو موجود نہیں۔ اس پر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے روایات میں کوئی دلچسپی نہیں، میں صرف دلیل اور منطق کی زبان جانتا ہوں۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں اور میکسیکو کے باشندوں کے بارے میں خیالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ چند ماہ قبل جب انہوں نے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ صدر منتخب ہو کر امریکا میں موجود میکسیکو کے تمام غیر قانونی باشندوں کو یہاں سے نکال باہر کروں گا۔ امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر ایک دیوار تعمیر کراؤں گا اور اس کے اخراجات بھی میکسیکو سے وصول کروں گا۔ ان کے اس بیان کے بعد امریکا کے سخت گیرحلقوں میں ڈنلڈ ٹرمپ کی مقبولیت بڑھ گئی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ری پبلیکن کے رکن سینٹ میچ مکونیل نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات کو درست مان لیں تو وہ سیدھی سیدھی نسل پرستانہ بات ہے۔ مگر میں یہ واضح کروں گا کہ تمام امریکی تو دوسرے ملکوں ہی سے آئے ہیں اور انہوں نے امریکا کی تعمیرو ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ٹرمپ کے ایک دوسرے حامی اور سابق صدارتی امیدوار نیوٹ گنگریچ کا کہنا ہے کہ کسی جج کو مسلمان یا میکسیکو کا باشندہ ہونے کی بناء پر جانب دار قرار دینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ امریکا میں ایسی منطق کو کوئی بھی قبول نہیں کرے گا۔