ممبئی :17 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سال 1986 میں ممبئی کے رہنے والے ایک شخص نے اپنے پانچ دن کے نوزائیدہ بیٹے کو قتل کر دیا تھا۔جیل سے ضمانت پر باہر آنے کے بعد وہ فرار ہو گیا تھا،33 سال بعد پولیس نے اسے اتر پردیش میں اس آبائی شہر سے گرفتار کر لیا،اگرچہ اس معاملے میں تفتیش کے دوران پولیس جب کسی نتیجے پر نہیں پہنچی تو اس کیس کو بند کر دیا تھا۔رام چندر شرما میٹرو جنکشن کے قریب پان فروخت کرتا تھا،آج اس کی عمر 65 سال ہے،رام چندر نے پولیس کو بتایا کہ اسے یاد نہیں ہے کہ اس نے اپنے بچے کو مارا تھا۔پولیس نے بتایا کہ رام چندر یوپی سے ممبئی میں آکر رہ رہا تھا،وہ بغیر شادی کئے چدرکلا جادھو نام کی عورت کے ساتھ تعلقات میں تھا،اس دوران خاتون نے ایک بچے کو جنم دیا،رام چندر کو یہ بچہ منظور نہیں تھا،اس نے پانچ دن کے بچے کو قتل کر دیا۔قتل کرنے کے بعد شرما نے بچے کی لاش کو دھاراوي میں ایک عوامی مقام پر دفنا دیا،معاملہ اس وقت سامنے آیا جب آزاد میدان پولیس کو قتل کے بارے میں اطلاع ملی،انہوں نے شرما کو اٹھایا اور پوچھ گچھ کی،رام چندر نے بچے کے قتل کرنے کی بات قبول کی اور پھر بچے کی لاش بھی برآمد کیا گیا تھا۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا،اس میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ بچے کی گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے،اس کے بعد پولیس نے قتل اور ثبوت کو تباہ کرنے کے الزام میں شرما اور جادھو کو گرفتار کر لیا تھا،ساڑھے تین ماہ بعد شرما کو ضمانت مل گئی اور پھر وہ شہر سے فرار ہو گیا۔تفتیشی افسر باباصاحب مسال نے کہا کہ عدالتوں نے شرما کے خلاف سمن جاری کیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہو رہا تھا۔پولیس کی ایک ٹیم اترپردیش کے سنت کبیرنگر ضلع میں رام چندر کے آبائی شہر بڈگانو بھی گئی تھی، لیکن وہ نہیں ملا۔
1989 میں چندرکلا جادھو کا انتقال ہو گیا اور معاملہ بند ہو گیا،پولیس کو حال ہی میں ایک اطلاع ملی تھی کہ رام چندر کا ایک بیٹا ممبئی میں رہ کر کام کرتا تھا۔ایک پولیس افسر نے بتایاکہ ہم نے اس کے بیٹے، اس کے تین بھائیوں اور ان کے دوستوں کے ساتھ پوچھ گچھ کی جنہوں نے ہمیں رام چندر کے بارے میں بتایا،ہم نے ان کال ریکارڈ کوبھی دوبارہ نکالا اور اتر پردیش کی ایک بڑی تعداد موصول ہوئی،ہم نے اس پر کام کیا اور یوپی میں شرما کا پتہ لگایا۔