نئی دہلی:09 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)عام انتخابات سے پہلے اپوزیشن اتحاد کی کوششوں کو مسلسل دھچکا پہنچ رہا ہے ۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی سے اتحاد ٹوٹنے کے بعد اب بہار میں اتحاد کے متعلق تشویش اور افواہوں کا بازار گرم ہے ۔ ریاست کی 40 سیٹوں پر اب تک کوئی رائے قائم نہیں ہوسکی ہے۔راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور دوسرے ساتھیوں نے کانگریس سے 13 مارچ تک مطلع صاف کرنے کو کہا ہے، نہیں تو وہ اپنے طور پر کوئی فیصلہ لے سکتے ہیں۔40 سیٹوں پر آر جے ڈی، کانگریس کے علاوہ مکیش سہنی، اوپیندر کشواہا، جتن مانجھی، شرد یادو کی پارٹی بھی اتحاد میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکی تھیں؛ لیکن ان کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کا معاملہ پھنس گیا۔ کانگریس 12 نشستیں مانگ رہی ہے جبکہ آر جے ڈی نے کانگریس کو زیادہ سے زیادہ 10 نشستیں دینے کی بات کہی ہے۔ علاوہ ازیں آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ کانگریس ان سیٹوں کے بارے میں بتائے کہ ان امیدوار کس طرح ہوں گے تاکہ تمام 40 سیٹوں میں توازن پیدا کیا جا سکے۔ساتھ ہی دونوں جماعتوں کے درمیان کچھ ناموں کو لے کر تنازعہ سامنے آ رہے ہیں۔ آر جے ڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس کی طرف سے کچھ فیصلہ لینے کے بعد بی ایس پی اور لیفٹ پارٹیوں کے لئے بھی اس اتحاد میں امکان تلاش کیا جاسکتا ہے ۔ آر جے ڈی کی خواہش ہے کہ ریاست میں بی ایس پی اور سی پی آئی کو بھی ایک ایک سیٹ دی جائے۔آر جے ڈی ذرائع کے مطابق پہلے ہی سیٹوں کا معاملہ طے نہیں ہونے کی وجہ سے انتخابی تیاریوں میں تاخیر ہو رہی ہے چونکہ 12 مارچ کو کانگریس کی سی ڈبلوسی میٹنگ ہے۔ایسے میں 13 کو کوئی آخری فیصلہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ کیا 13 تک فیصلہ نہیں ہوتا ہے تو اتحاد ٹوٹ سکتا ہے؟ اس سوال پر آر جے ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی ایسی صورتحال نہیں ہے لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ اب ایک ایک دن اہم ہے اور وہ زیادہ دنوں تک انتظار نہیں کر سکتے ہیں۔v