نئی دہلی 24 مارچ( آئی این ایس انڈیا )
مدھے پورہ سے ممبر پارلیمنٹ اورپپو یادو نے اتوار کو کہا کہ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر لوک سبھا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں اور اس بارے میں اب کانگریس قیادت کو فیصلہ کرنا ہے۔ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے کہا کہ اگر کانگریس قیادت چاہے گی، تب ہم یقینی طور پر کانگریس میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں۔ ملک اور انسانیت کا تحفظ اہم ہے اور یکساں فکر رکھنے والے لوگوں اور جماعتوں کو متحد ہونا چاہئے۔ ابھی کانگریس قیادت کو طے کرنا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اپنی پارٹی کا کانگریس میں ضم کریں گے ؟ اس کے جواب میں پپو یادو نے کہا کہ ’نظریات ‘ کے سامنے ’شخصیت ‘کی اہمیت نہیں ہوتی ہے۔ کانگریس مثبت خیالات پر مبنی پارٹی ہے۔ ایسے میں جب ملک بحران کے وقت سے گزر رہا ہو تب ملک کے مفاد میں کانگریس قیادت سے جو بھی حکم آئے گا، وہ اس پر عمل کریں گے۔ بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں آج کسان اور نوجوان بحران سے دور سے گزر رہے ہیں، اقتصادی صورتحال کمزور ہے۔ ایسے میں ملک میں ’تبدیلی ‘کی ضرورت ہے. یہ پوچھے جانے پر کہ مدھے پورہ سے مہا گٹھ بندھن کے امیدوار کے طور پر شرد یادو کا الیکشن لڑنا طے مانا جا رہا ہے، ایسے میں ان کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ تو پپو یادو نے کہا کہ اتحاد کے مفاد میں جو بھی ضروری ہو گا، کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، سیاست میں کسی سے کوئی ذاتی رنجش نہیں ہوتی ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ انتخابی معاہدے کے سلسلے میں آر جے ڈی سے کیا کوئی بات ہوئی ہے تو پپو یادو نے کہا کہ : ’آر جے ڈی سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے لیکن وہ آر جے ڈی کے ووٹروں کو اپنے خاندان کا رکن مانتے ہیں، لالو پرساد کو اپنا بڑا بھائی مانتے ہیں،نظریہ اگرچہ مختلف ہوں ۔ واضح ہو کہ پپو یادو نے 2014 کا لوک سبھا انتخابات آر جے ڈی کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ اگرچہ قیادت سے اختلافات کی وجہ سے انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا. یادو کی بیوی رنجیت رنجن سپول سیٹ سے کانگریس پارٹی کی ایم پی ہیں۔