مقبوضہ بیت المقدس،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف جاری کرپشن کیسز کی تحقیقات کے دوران یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے ان سے استعفے کے مطالبے کی تحریک شروع کی ہے۔اسرائیل کے عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہفتے اور اتوار کے ایام میں ہزاروں اسرائیلیوں نے وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین کرپشن میں غرب وزیراعظم نیتن یاھو سے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق عوام میں نیتن یاھو اور ان کے کرپٹ ٹولے کیخلاف شدید نفرت پائی جا رہی ہے۔ مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم کی رہائش گاہ اور دفتر کے باہر احتجاج کے ساتھ ساتھ تل ابیب کے قریب بیتاح تکفا کے مقام پر حکومتی مشیر قانون اور پراسیکیوٹر جنرل افیحائی منڈلبلیٹ کے رہائش گاہ کے باہر بھی احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پراسیکیوٹر جنرل کو وزیراعظم کی طرف داری کرنے اور کرپشن کیسز کی تحقیقات میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کیا۔مظاہرین نے الزام عاید کیا کہ منڈلبلیٹ وزیراعظم کے پرعاید کردہ کرپشن اور رشوت وصولی کے الزامات کی تحقیقات میں تعاون کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم سے استعفے کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف پولیس کیہاں کرپشن کے متعدد کیسز زیرتفتیش ہیں۔ ان کیسز کو مقدمہ 1000 اور مقدمہ2000 کے نام سے میڈیا میں شہرت حاصل ہے۔ان الزامات میں نیتن یاھو پر مبینہ طور پر بیرون ملک سے تحائف وصول کرنے، قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے اور عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی امانتوں میں خیانت کرنے جیسے الزامات شامل ہیں۔