ملبورن، 25/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کچھ مشکل حالات سے گزرنے کے باوجود پہلے ٹیسٹ میچ میں جیت درج کرنے والی آسٹریلیائی ٹیم نے پاکستان کے خلاف کل سے یہاں شروع ہو رہے دوسرے ٹیسٹ کرکٹ میچ کے لیے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، لیکن مہمان ٹیم اپنے تیز گیندبازی اٹیک کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔آسٹریلیا کا ٹیم میں تبدیلی نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ نوجوان بلے باز نک میڈنسن کو خود کو ثابت کرنے کا ایک اور موقع مل جائے گا۔انہوں نے اب تک ٹیسٹ میچوں کی تین اننگوں میں صفر، ایک اور چار رن ہی بنائے ہیں، اس سے زمبابوے میں پیدا ہوئے آل راؤنڈر ہلٹن کارٹرائٹ کو آسٹریلیا کی جانب سے ڈبیو کر نے کے لیے ابھی اور انتظار کرنا پڑے گا،اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے اپنے تینوں تیز گیند بازوں،مشیل اسٹارک، جوش ہیزل وڈ اور جیکسن برڈ اور اسپنر ناتھن لیون کے ساتھ ہی اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔آسٹریلوی کپتان اسٹیون سمتھ نے کہاکہ ہم نے ٹیم میں اس لیے آل راؤنڈر کو رکھا تھا کیونکہ گیند بازوں پر کافی زیادہ کام کا بوجھ ہے لیکن انہوں نے بہت اچھی کارکردگی کی اور انہیں خود پر پورا بھروسہ ہے۔حالانکہ پاکستان تیزگیندباز راحت علی کی جگہ سہیل خان یا عمران خان کو آخری الیون میں شامل کر سکتا ہے۔برسبین میں پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان بائیں ہاتھ کے تین تیز گیند بازوں کے ساتھ اترا تھا لیکن انہوں نے مطلوبہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔گابا ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم 490رنوں کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے صرف 39رنوں سے ہار گئی تھیں۔اس کی طرف سے اسد شفیق نے 137رنز کی بہترین اننگ کھیلی تھی۔پاکستان کے آخری پانچ وکٹوں نے 230رنوں کا اضافہ کر کے آسٹریلیائی خیمے کو فکر مند کر دیا تھا۔پاکستان کی ٹیم بھلے ہی میچ ہار گئی، لیکن اس کے بلے باز ی کوچ گرینڈ فلاور کا کہنا ہے کہ ٹیم ملبورن میں بڑھے حوصلے کے ساتھ اترے گی اور ان کی ٹیم بہتر لے میں ہے۔فلاور نے کہاکہ گزشتہ اننگ سے ان کا حوصلہ بڑھا ہے اور انہوں نے جو لے حاصل کی ہے اس سے یقینی طور پر اس ٹیسٹ میچ میں ٹیم کو مدد ملے گی۔گیند بازوں کو سخت محنت کرنی ہوگی لیکن اگر ہم ان کو شروع میں کچھ جھٹکے دے دیتے ہیں اور پھر گیند ریورس سوئنگ کرنے لگ جاتی ہے تو ہمارے پاس کچھ کرنے کا موقع رہے گا۔