واشنگٹن،یکم اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وائٹ ہاؤس کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق صدر ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ اور ان کے خاوند کے پاس کروڑوں ڈالر کے اثاثے ہیں۔صدر ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ اور ان کے خاوند جیرڈ کشنر کے پاس 24 کروڑ سے لے کر 74 کروڑ ڈالر مالیت تک کے اثاثے ہیں۔اس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل میں حصص شامل ہیں جس سے ایوانکا کو گذشتہ سال دس لاکھ سے لے کر 50 لاکھ ڈالر کے درمیان آمدن ہوئی تھی۔اس کے علاوہ دستاویزات کے مطابق وائٹ ہاؤس کا دیگر عملہ بھی بے حد امیر ہے۔اخلاقیات کے ضوابط کے مطابق وائٹ ہاؤس کے عملے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے اثاثہ جات ظاہر کرے۔ ان دستاویزات میں وہ اثاثے دکھائے گئے ہیں جو سرکاری ملازمت شروع کرنے سے قبل ان کے پاس موجود تھے۔البتہ صدر ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس نے ابھی تک اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے۔ان دستاویزات میں اثاثوں کی بالکل واضح رقم نہیں لکھی گئی بلکہ تخمینہ بتایا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ 'یہ بیحد کامیاب لوگ ہیں۔ ان کے اثاثوں کی ساخت بیحد پیچیدہ ہے اور ان کے پاس متعدد ذیلی کمپنیاں، ٹرسٹ اور دوسری چیزیں ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے حالیہ ملازمین صدر اوباما کے دور کے مقابلے پر کہیں زیادہ امیر ہیں۔بلوم برگ کا اندازہ ہے کہ صدر ٹرمپ کی کابینہ اور دوسرے اعلیٰ حکام کے اثاثوں کی مالیت 12 ارب ڈالر سے متجاوز ہو سکتی ہے۔انتخابات میں صدر ٹرمپ کی فتح کے بعد سے ماہرینِ اخلاقیات ان کے بزنس کے بارے میں تشویش ظاہر کرتے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس سے مفادات کا بڑا ٹکراؤ ہو سکتا ہے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہمخصوص مفادات والے گروپ یا بیرونی ممالک کے وفود واشنگٹن کے لگڑری ٹرمپ ہوٹل میں ٹھہر کر ٹرمپ انتظامیہ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ٹرمپ کے بڑے بیٹے اب ان کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتے ہیں لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کیے جانے والے انتظامات مفادات کے ٹکراؤ کو روکنے کے لیے ناکافی ہیں۔امریکی صدور کی طویل روایت کے برخلاف صدر ٹرمپ نے ابھی تک اپنے ٹیکس کا ریکارڈ ظاہر کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔