بنگلور:6 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کرناٹک کی بنگلور مرکزی لوک سبھا سیٹ پر 18 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے موجودہ ایم پی، پی سی موہن کو دوبارہ انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی جانب سے رضوان ارشد امیدوار بنائے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سیٹ سے اداکار پرکاش راج آزاد امیدوار ہیں۔انہوں نے 5 جنوری کو ہی اس سیٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اداکار پرکاش راج وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے ناقدین مانے جاتے ہیں۔صحافی گؤری لنکیش کی مبینہ ہندووادی تنظیم کے لوگوں کی طرف سے قتل کے بعد پرکاش راج نے مودی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔پرکاش راج نے اپنا انتخابی مہم شروع کر دیا ہے، وہ علاقے میں جاکر عوام سے براہ راست بات چیت کرنے اور اپنے لئے حمایت مانگنے میں لگے ہوئے ہیں۔بہرحال کرناٹک کی بنگلور مرکزی لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ ہے اور یہاں سے پی سی موہن ایم پی ہیں۔بنگلور جنوب اور بنگلور شمال سے کاٹ کر 2009 میں ہوئی حد بندی کے بعد یہ سیٹ وجود میں آئی تھی، جہاں سے مسلسل دو بار بی جے پی کے پی سی موہن جیت درج کرتے آ رہے ہیں۔اس سیٹ پر اقلیتی برادری کی بڑی آبادی ہے اور یہاں سے انتخاب لڑنے والے امیدوار کے سامنے مذہبی اور نسلی طور پر اقلیتی برادری کے ووٹروں کو لبھانے کا چیلنج رہتا ہے۔سال 2014 میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی کے پی سی موہن (5.57 لاکھ) نے کانگریس کے رضوان ارشد (4.19 لاکھ) کو قریب 1.37 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔اس الیکشن میں قریب 55 فیصد ووٹروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیاتھا۔خاص بات یہ رہی تھی کہ اُس الیکشن میں پہلی بار لوک سبھا انتخاب میں حصہ لینے والی عام آدمی پارٹی تیسرے نمبر پر رہی تھی جبکہ چوتھے نمبر پر جے ڈی اے اور 5 ویں پر بی ایس پی امیدوار تھا۔اب چونکہ کانگریس کی طرف سے رضوان ارشد الیکشن لڑیں گے، وہیں بی جے پی کی سخت مخالفت کرنے والے فلم ایکٹر پرکاش راج بھی اُمیدوار ہونے سے سیکولر ووٹ تقسیم ہونے کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں، ایسے میں سمجھا جارہا ہے کہ اس کا راست فائدہ بی جےپی کو ہوگا۔