حیدرآباد، 17؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )تلنگانہ بی جے پی کے صدرکے لکشمن نے آج کہا کہ اپنے سیاسی دائرے کو بڑھا کر اور حکمران ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر خود کو ابھارکر پارٹی آسام اسمبلی انتخابات میں ملی کامیابی کو اس ریاست میں بھی دوہرانا چاہے گی۔انہوں نے کچھ گروپوں میں چل رہی بات چیت کو سرے سے مسترد کردیا کہ تلنگانہ راشٹریہ سمیتی(ٹی آر ایس)بی جے پی کے قریب آ رہی ہے اور شاید مرکز کی این ڈی اے حکومت میں شامل ہو سکتی ہے۔بی جے پی صدر کا عہدہ حال ہی میں سنبھالنے والے لکشمن نے میڈی سے کہاکہ ہم آسام سے ترغیب لینا چاہتے ہیں، جہاں آسام بی جے پی کے صرف پانچ رکن اسمبلی تھے اور وہ اقتدار میں آئے۔یہاں تک کہ ہریانہ میں بی جے پی کے صرف چار رکن اسمبلی تھے اور انہوں نے 43نشستیں جیت کر حکومت بنائی۔اس لیے تلنگانہ میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا ہے۔فی الحال تلنگانہ میں بی جے پی کے پانچ رکن اسمبلی ہیں اور ایک قانون ساز کونسلر ہیں ۔ٹی آر ایس پر غریبوں کے لیے دو کمروں والے رہائشی منصوبے ، ایک لاکھ سرکاری عہدوں کو بھرنے، دلت خاندانوں کو تین ایکڑ قابل کاشت زمین فراہم کرنے، کے جی سے ماسٹر تک مفت تعلیم دینے اور زرعی قرض کی معافی سمیت دیگر انتخابی وعدوں کے نفاذ پر توجہ نہیں دینے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکمراں پارٹی کی مبینہ ناکامیوں کو اجاگر کرے گی۔