جے پور، 18؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے غریبوں کے لیے سابقہ کانگریس حکومت کی طرف سے نافذ کی گئی فوڈ سیکورٹی اسکیم کی دھجیاں اڑا کر غریبوں کا نوالہ چھیننے کا کام کیا ہے۔گہلوت نے کہا کہ پچھلی کانگریس حکومت کی طرف سے یو پی اے- 2حکومت کی فوڈ سیکورٹی اسکیم کو سب سے پہلے راجستھان میں 2 ؍اکتوبر 2013کو لاگو کیا گیا تھا۔اس منصوبہ کے تحت ریاست کے 4.46کروڑ لوگ فائدہ اٹھا رہے تھے۔اس کے تحت غریب خاندان کے ہر رکن کو پانچ کلو گرام تک اناج، ایک روپے کلو موٹا اناج، دو روپے کلو گیہوں اور 3 روپے کلو چاول فراہم کرایا جا رہا تھا۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ یو پی اے- 2حکومت کی طرف سے ’کوئی بھوکا نہیں سوئے‘کے مقصد کو لے کر شروع کی گئی اس اسکیم کو موجودہ بی جے پی حکومت کی طرف سے اس طرح توڑ مروڑ کر رکھ دیا ہے کہ اس کے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد میں بھاری کمی کر دی گئی۔سرٹیفیکیشن کے نام پر غریبوں کو بڑی تعداد میں اس سے دور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ راشن کی دکانوں پر پی او ایس مشینیں تو لگا دی گئیں ہیں ، لیکن گاؤں میں انٹرنیٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے سرور سے رابطہ قائم نہیں ہوپاتا اور نتیجہ کے طورپر فائدہ اٹھانے والوں کو چکر لگانے پڑتے ہیں اور پھر بھی انہیں راشن نہیں ملتا۔یہی نہیں، فائدہ اٹھانے والوں کے انگوٹھے کے نشان بھی میچ نہ ہونے کی صورت میں بھاری پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گہلوت نے کہا کہ جس مقصد اور جذبہ کے ساتھ یو پی اے- 2کی طرف سے ایکٹ بنا کر یہ اسکیم نافذ کی گئی تھی، اس وقت بی جے پی حکومتوں نے اس احساس کو ہی روندکررکھ دیا۔