ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / جب چپراسی نے مجھ سے پوچھا ’’سر، اس کرسی پر بیٹھنے والے وزیر جیل میں ہیں، کیا اس کو ہٹا دوں‘‘؟ بدعنوانی پر روی شنکر پرساد کا خطاب

جب چپراسی نے مجھ سے پوچھا ’’سر، اس کرسی پر بیٹھنے والے وزیر جیل میں ہیں، کیا اس کو ہٹا دوں‘‘؟ بدعنوانی پر روی شنکر پرساد کا خطاب

Thu, 06 Jul 2017 21:18:42  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی ،6جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم نریندر مودی تقریبا اپنی ہر تقریر میں کہتے ہیں کہ ان کی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے کہ ان کی حکومت پر بدعنوانی کا ایک بھی داغ نہیں ہے اس تعلق سے  ان کے کابینی وزیر روی شنکر پرساد نے انڈیا ٹوڈے کے میک ان انڈیا اجلاس  اور ایوارڈ کی تقریب میں کہا کہ ان کے دفتر میں کچھ ایسا واقعہ پیش آیا جس سے وہ حیران ہو گئے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ چپراسی نے مجھ سے کہا کہ ’’سر، آپ  اسی کرسی پر بیٹھ جائیں گے یا اس کو بدل دوں‘‘؟  کیونکہ پہلے جو دو وزیر اس کرسی پر بیٹھ چکے ہیں،  ان میں سے ایک جیل میں ہیں اور دوسرا مشکل میں پھنس گیا ہے ۔ اس  کے جواب میں وزیر نے چپراسی سے کہا کہ میں اسی کرسی پر بیٹھوں گا اور آپ کے کام کروں گا۔

روی شنکر پرساد نے اجلاس  میں کہا کہ ان کی حکومت کا منتر ’’پرفارم، ریفارم اور ٹراسفارم‘‘ہے،ہماری حکومت ہر میدان میں اسی منتر پر آگے بڑھ رہی ہے۔روی شنکر بولے کہ ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا،ا سٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا اسی کا ایک حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ڈیجیٹل اکنامی اگلے 5سے 7سال میں 3کھرب پہنچے گی۔روی شنکر پرساد نے بتایا کہ بی ایس این ایل اب براہ راست راستے پر ہے، جب اٹل بہاری واجپئی حکومت نے آفس چھوڑا تھا تو 10000کروڑ روپے منافع میں تھا ۔وہیں جب منموہن حکومت کی مدت ختم ہوئی تو 8000کروڑ کے خسارے میں تھا، اگرچہ انہوں نے کہا کہ ایم ٹی این ایل میں اب بھی بہتری کی ضرورت ہے۔


Share: