نئی دہلی، 10؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی میں ہونے والے ایم سی ڈ ی الیکشن سے قبل ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو نشانے پر لیا ہے اور سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا ایم سی ڈی انتخابات غیر جانبدارانہ ہوں گے؟اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ دھول پور میں 200میں سے 18ای وی ایم میں خرابی ہے، لیکن الیکشن کمیشن اس کی جانچ نہیں کروا رہا ہے۔کیجریوال نے کہا کہ الیکشن کمیشن دھرت راشٹر بن گیا ہے جو بی جے پی کو اقتدار میں پہنچانا چاہتا ہے۔پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ایک پریس کانفرنس کر کے پھر ایک بار ای وی ایم میں گڑبڑی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم مشین کی گڑبڑی کی وجہ سے کیا ایم سی ڈی کے انتخابات غیر جانبدارانہ ہو سکیں گے؟انہوں نے آگے کہا کہ صرف ای وی ایم تبدیل کرنے سے مسئلہ کا حل نہیں نکلے گا، نئے سافٹ ویئر سے ایسی خرابی ہو رہی ہے، بٹن دبانے پر لائٹ تو جلتی ہے، لیکن پرچی بی جے پی کی نکل رہی ہے، ای وی ایم مشینوں کی ٹیکنکل جانچ ہونی چاہیے، جس سے حقیقت سامنے آ سکے۔اس سے پہلے بھی اروند کیجریوال مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں ای وی ایم میں گڑبڑی کو لے کر سوال اٹھاچکے ہیں۔کیجریوال نے الزام لگایا کہ بٹن کوئی بھی دباؤ ، لیکن ووٹ بی جے پی کو ہی جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کا سافٹ ویئر ، پروگرامنگ ، کوڈ تبدیل کیا گیا ہے۔کیجریوال نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب بھی جانچ کے لیے تیار نہیں ہے، کہیں ان سب میں الیکشن کمیشن بھی تو ملا ہوا نہیں ہے ۔کیجریوال نے کہا کہ بھنڈ کے معاملے میں الیکشنکمیشن نے کلن چٹ دے دی تھی، لیکن صحافیوں کے سامنے گڑبڑی پکڑی گئی تھی۔کیجریوال نے کہا کہ ہم نے کمیشن سے اس بارے میں شکایت کی تھی، لیکن مسئلہ کا حل نہیں نکلا۔