بھوپال، 8؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بھوپال-اجین پیسنجر ٹرین میں ہوئے دھماکے پر جمعرات کو وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اسمبلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا ہے گرفتارکئے گئے دہشت گردوں سے پولیس اور این آئی اے کی پوچھ گچھ میں دہشت گردوں کے تحریک انصاف سے وابستہ ہونے کی بات سامنے آئی ہے، یہ تنظیم آئی ایس آئی ایس سے منسلک ہے جو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے کام کرتی ہے،اس واقعہ میں پائپ بم کا استعمال کیا گیا تھا۔شیوراج نے کہا کہ واقعہ کے فورا بعد مدھیہ پردیش پولیس نے ناکہ بند ی کرکے ان دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش امن کا مرکز ہے ، یہاں پر کسی قسم کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا،اس پورے واقعہ پر مدھیہ پردیش پولیس مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے رابطے میں ہے، دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کی جاری ہے جس سے مزید انکشاف ہو سکتے ہیں۔دہشت گرد لکھنؤ سے بھوپال پہنچے،اس کے بعد بھوپال اسٹیشن سے تینوں منگل کی صبح بھوپال-اجین پیسنجر ٹرین میں سوار ہوئے، سامان رکھنے والے اوپر کی ریک میں سوٹ کیس رکھا، جہاں پر انہوں نے اس میں پائپ بم رکھ دیا تھا، جب ٹرین جبڑی اسٹیشن پر رکی تو تینوں دہشت گرد ٹرین سے اتر گئے، ٹرین چلنے کے 5منٹ کے بعد دہشت گردوں نے موبائل رموٹ سے دھماکہ کردیا اور پیدل ہی سیہور روڈ تک آ گئے، دھماکہ میں پائپ بم کا استعمال کیا گیا تھا۔یہاں سے وہ بس کے ذریعہ سے دارالحکومت کے نادرا بس اسٹینڈ پہنچے اور پپریا کی بس میں سوار ہو گئے۔جبڑی میں دہشت گردوں کے حلیہ پر ٹرین میں سوار مسافروں سے ہوئی پوچھ گچھ کی بنیاد پر ان کے بھوپال آنے کا پتہ چلتے ہی اے ٹی ایس حرکت میں آگئی اور پولیس کو اطلاع دے کر ناکہ بندی کرنی شرو ع کر دی،اس وقت تک یہ تینوں ہوشنگ آباد کے پپریا پہنچ چکے تھے ، اس کے بعد ہوشنگ آباد پولیس کو الرٹ کرکے ناکہ بندی کرکے پپریا کے چیتک ٹول ناکہ سے مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔گرفتارکئے گئے دہشت گردوں سے پولیس اور مرکزی تفتیشی ایجنسیاں پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔