نئی دہلی،5جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی میں آئے دن بھاری ٹریفک جام سے نجات حاصل کرنے کے لئے کجریوال حکومت نے کمر کس لی ہے۔وزیر اعلی اروند کجریوال نے دہلی کے چیف سکریٹری سے دارالحکومت کے ہر علاقے میں سڑکوں پر لگنے والے ٹریفک جام کے لئے ذمہ دار وجوہات اور زیادہ ٹریفک جام لگنے والے علاقوں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔
کجریوال نے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ 15اگست کے پہلے ان سڑکوں کے بارے میں بھی رپورٹ دیں جس کی ساخت کی کمی اور جگہ جگہ بنے گڑھوں کے سبب جام کا مسئلہ ہوتا ہے۔اتنا ہی نہیں چیف سکریٹری کو دی ہدایات میں کجریوال نے کہا ہے کہ وہ ٹریفک پولیس سے بات کرکے بھی جام کی بڑی وجوہات اور اس سے نمٹنے کے لئے تجاویز پر ایک رپورٹ بنا کر پیش کریں۔
2016میں دہلی کے اس وقت کے ٹرانسپورٹ وزیر ستیندر جین نے بھی دارالحکومت کی کئی سڑکوں کی ساخت پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کو ری ڈیزائن کرنے کی تجویز دی تھی۔حکومت کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت میں زیادہ تر جام لگنے کا مسئلہ سڑکوں کے غلط ڈیزائن کی وجہ سے ہے اور اب انہی سے نمٹ کر کجریوال حکومت دہلی میں ٹریفک جام کے مسئلہ کو ختم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔حکومت کے ذرائع کی مانیں تو چیف سکریٹری کی رپورٹ کے بعد حکومت تمام محکموں کے ساتھ میٹنگ کرکے سڑکوں کے ری ڈیزائن میگا پراجیکٹ کی تیاری کرے گی۔
وہیں شمالی دہلی کو جنوبی دہلی سے جوڑنے کے لئے نارتھ ساؤتھ کوریڈور کے پروجیکٹ پر بھی لیفٹیننٹ گورنر نے منظوری دے دی ہے۔حکومت کے مطابق یہ کوریڈور ساڑھے تین سال میں بن کر تیار ہو جائے گا۔6لین کا یہ کاریڈور کے بننے کے بعد وزیرآباد سے ایئرپورٹ صرف 30منٹ میں پہنچا جا سکے گا۔