بچھواڑہ /بیگو سرائے: 28 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) ووٹروں کو سمجھنا چاہئے کہ وہ نہ تو کسی مسلم امیدوار نہ کسی ہندو امیدوار کو ووٹ دے رہے ہیں، بلکہ وہ اس ملک کے لئے ووٹ کر رہے ہیں جو ایک صاف ستھرے سماج کی تعمیر کرے گا۔ یہ باتیں سی پی آئی امیدوار کنہیا کمار کے حق میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نغمہ نگاروشاعر نیز ترقی پسندی کے حامل جاوید اختر نے کہی۔انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں کل 543 سیٹ ہے لیکن ملک کی سب سے اہم نشست بیگو سرائے بن گئی ہے۔ آج ملک کی نگاہیں بیگو سرائے کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ یہی نشست ملک کی قیادت فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہوں، میں ایک رائٹر اور ترقی پسند فکر کا پاسبان ہوں۔ اخترؔ نے کہا کہ آج فرقہ وارانہ قوتوں کے خلاف اگر کوئی ریلی نکالی ہے تو وہ ہیں لالو پرساد یادو۔ آج آر ایس ایس کے لوگ’بندے ماترم‘ کہتے ہیں۔ جس وقت انگریزوں کی حکومت تھی اس وقت بندے ماترم کہنے والا کوئی نہیں تھا۔ بی جے پی کنہیا پر ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا الزام لگا رہی ہے جبکہ ذات، مذہب کے نام پر بی جے پی ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے مقاصدکے تحت برسرپیکار ہے۔ جاوید اخترؔ نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے دس ہزار کروڑ دبے کچلے، کسان، مزدور، نوجوان کے پیسے سرمایہ داروں کی جیب میں اڑس دیا۔آج ملک کے ایک فیصد لوگوں کے پاس ملک کی 71 فیصد دولت ہے۔ بی جے پی شبانہ اعظمی کو ناچنے والی کہتی ہے جبکہ وہ ایک ایم پی ہیں اور ممبئی میں 70 ہزار لوگوں کو رہائش دلانے کا کام کیا۔۔اداکا پرکاش راج نے کہا کہ ملک کو وزیر اعظم کی ضرورت ہے نہ کہ چوکیدار کی۔ چوکیدار تو 10 سے 15 ہزار روپے میں مل جایا کرتے ہیں۔ پھر اربوں روپے انتخابات میں خرچ کر چوکیدار کے ’انتخاب‘ کی کیا ضرورت ہے۔ ہمیں ملک میں ہمارے حقوق کے لیے لڑنے والا رہنما چاہئے۔