ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / سندیپ کمار معاملے میں آپ ممبر اسمبلی نے آشوتوش کی تنقید کی

سندیپ کمار معاملے میں آپ ممبر اسمبلی نے آشوتوش کی تنقید کی

Sun, 04 Sep 2016 19:53:16  SO Admin   S.O. News Service

 

نئی دہلی، 4 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )سندیپ کمار سے متعلق تنازعہ کو لے کر آپ کی پریشانیاں کم ہوتی نہیں نظرآ رہی ہیں اور آج ایک پارٹی ممبرا اسمبلی نے اروند کیجریوال کو خط لکھ کر پارٹی لیڈر آشوتوش کے رخ کی تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایک چوکڑی ہے جو پارٹی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔بجواسن سے رکن اسمبلی دیویندر سہراوت نے کہا کہ حالات شبیہ خراب کرنے والے ہو رہے ہیں اور شرارت پسند عناصر کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی ضرورت ہے۔اس سے پہلے سہراوت نے آپ سے پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کو نکالے جانے کے طریقے کے خلاف بھی آواز اٹھائی تھی۔انہوں نے کہا کہ کمار کے طرز عمل کو لے کر آشوتوش نے جو دلیل دی ہیں، وہ تسلیم شدہ اقدار کے مطابق نہیں ہیں۔کمار کو کل رات عصمت دری اور دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔اس سے کچھ گھنٹے پہلے ایک خاتون نے ان کے خلاف آبروریزی کی شکایت کی تھی اور بعد میں کمار نے پولیس کے سامنے سرینڈر کر دیا تھا۔یہ خاتون کچھ دن پہلے ہی سامنے آئی سندیپ کمار کی متنازعہ سی ڈی میں ان کے ساتھ نظرآرہی تھی۔سی ڈی کے سامنے آنے کے بعد کمار کو پارٹی سے بھی معطل کر دیا گیاتھا ۔سہراوت نے آپ کی دہلی یونٹ کے کنوینر دلیپ پانڈے پر بھی نشانہ لگاتے ہوئے ان کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا اور کہا کہ پنجاب سے پریشان کرنے والی خبریں آ رہی ہیں۔پارٹی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو لکھے خط میں رکن اسمبلی نے کہاکہ میں نے پنجاب میں ٹکٹ دینے یا اس کے وعدے کے عوض میں خواتین کے استحصال کی پریشان کرنے والی خبریں دیکھی ہیں۔میں زمینی سطح پر صورت حال کا اندازہ لگانے کے لیے چندی گڑھ میں لوگوں سے ملاقات کر رہا ہوں۔سہراوت نے کہاکہ دلیپ پانڈے دہلی میں ایسا ہی کر رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایک چوکڑی پارٹی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔جب سہراوت سے پوچھا گیا کہ وہ کس کی طرف اشارہ کر رہے ہیں تو انہوں نے آشوتوش، پارٹی کی پنجاب اکائی کے انچارج سنجے سنگھ اور دلیپ پانڈے کا نام لیا۔سہراوت نے کیجریوال کو لکھے خط میں کہا کہ انہیں لوگوں کو بتانا چاہیے کہ ہمارا اب بھی یقین ہے کہ ہم سیاست میں تبدیل لائیں گے۔

Share: