اسلام آباد،16جون(آئی این ایس انڈیا)پاکستانی سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی میں بدھ پندرہ جون کے روز بہت زیادہ بہتری دیکھنے میں آئی اور بازار حصص میں کاروبار انڈکس کی ایک نئی ریکارڈ سطح پر ختم ہوا۔ یہ نیا ریکارڈ ایک امریکی کمپنی کے ایک اعلان کے بعد قائم ہوا۔پاکستان کے کاروباری اور مالیاتی مرکز کراچی سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اقتصادی نوعیت کا یہ اعلان ایک امریکی سٹاک انڈکس کمپنی MSCI نے کیا تھا۔ اس کمپنی کی طرف سے 2008ء کے بعد سے اب تک پہلی بار اس کے بہت بااثر سمجھے جانے والے عالمی انڈکس میں پاکستان کو زیادہ بہتر پوزیشن دیتے ہوئے ایک ابھرتی ہوئی منڈی کا درجہ دینے کا جو اعلان کیا گیا، اس کے بعد بندرگاہی شہر کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی میں آج یکدم بہت گرم بازاری دیکھنے میں آئی۔پاکستان میں یوں تو کراچی کے ساتھ ساتھ لاہور میں بھی سٹاک مارکیٹ ہے لیکن صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSE) کی کارکردگی کو ملکی معیشت کی صحت کا پیمانہ قرار دیا جاتا ہے۔ امریکی سٹاک انڈکس فرم ایم ایس سی آئی کی طرف سے پاکستان کو ایک بار پھر ابھرتی ہوئی اقتصادی منڈی قرار دیے جانے کا فوری نتیجہ یہ نکلا کہ سرمایہ کاروں کا پاکستان اور اس کی معیشت پر اعتماد یکدم بڑھ گیا اور PSE انڈکس کی شرح میں اضافہ ہونے لگا۔پندرہ جون بدھ کے روز جب کراچی کے پی ایس ای میں حصص کا کاروبار بند ہوا تو وہاں شیئر انڈکس ایک ہزار سے زائد پوائنٹس یا قریب 2.7 فیصد کے اضافے کے بعد 38 ہزار 520 ہو چکا تھا۔ اے ایف پی نے لکھا ہے کہ کراچی میں اس سٹاک مارکیٹ کے لیے یہ پہلا موقع تھا کہ یہ اتنے زیادہ (38520) انڈکس پوائنٹس کے ساتھ ایک نیا ریکارڈ بنا کر بند ہوئی۔اس بارے میں شیئرز کا کاروبار کرنے والے ایک بروکریج ہاؤس شجر کیپیٹل کے چیف آپریٹنگ آفیسر ریحان عتیق نے کہا، قریب آٹھ سال بعد، جو ایک طویل عرصہ ہے، پاکستان کو ایک بار پھر ایک ابھرتی ہوئی معیشت کا درجہ دیا گیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت پر اعتماد میں واضح اضافہ ہوا اور پی ایس ای انڈکس کا یہ نیا ریکارڈ ممکن ہو سکا۔اس سے قبل سن 2008 میں پاکستان کو کئی مختلف وجوہات کے باعث اس کے سٹاک انڈکس کی درجہ بندی میں کمی کرتے ہوئے ایک سرحدی منڈی یا فرنٹیئر مارکیٹ قرار دے دیا گیا تھا، جس کا فوری براہ راست نتیجہ یہ نکلا تھا کہ تب ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستانی معیشت اور اس کی کارکردگی پر زیادہ اعتماد کرنے کی کوئی قائل کر دینے والی وجہ باقی نہیں بچی تھی۔ریحان عتیق کے مطابق MSCI نے پاکستانی مارکیٹ کو اس کی درجہ بندی میں بہتری کے ساتھ اب ابھرتی ہوئی منڈیوں کے جس انڈکس میں شامل کیا ہے، اسی انڈکس کی روشنی میں غیر ملکی سرمایہ کار ادارے دنیا بھر میں ہر سال اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
شجر کیپیٹل کے ریحان عتیق نے بڑے پرامید انداز میں کہا، ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دیے جانے کے بعد یکم جولائی سے شروع ہونے والے پاکستان کے اگلے مالی سال کے دوران ملک میں 500 ملین ڈالر تک کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی توقع کی جا سکتی ہے۔