سری نگر: 20 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کے خاندان نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے) کی گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کے بعد ان کی صحت بہت خراب ہو گئی تھی۔دہلی کی ایک عدالت نے دہشت گردی کو فنڈنگ کے معاملے میں ملک کو 10 اپریل کو 22 اپریل تک این آئی اے کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔علیحدگی پسند رہنما کے خاندان نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو ملک سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملک گزشتہ چار دن سے ایک ہسپتال میں داخل تھے۔رشتہ داروں نے کہاکہ ہم ان سے(ملک سے) پورا جموں گئے، لیکن جب ہم وہاں شام میں پہنچے، ہمیں بتایا گیا کہ انہیں دہلی لے جایا گیا ہے،چنانچہ ہم ان سے ملے بغیر ہی لوٹ گئے،اس کے بعد سے ہم صرف ان کے وکیل کے رابطے میں ہیں،ان کے وکیل راجہ طفیل کو بھی ملک سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ طفیل کو عدالت سے ہفتہ کو ملک سے ملنے کی اجازت ملی۔جے کے ایل ایف کے ایک ترجمان نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیے گئے ملک دہلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال میں سنگین حالات میں ہیں۔