الہ آباد،24دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)الہ آباد ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ کسی عوامی مقصد کیلئے کسی مذہبی ادارے سے منسلک زمین کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے یہ فیصلہ ایک چرچ اور ایک سڑک کی تعمیر سے متعلق کیس میں دیا۔ ہائی کورٹ نے چرچ آف نارتھ انڈیا ایسوسی ایشن اور انڈین نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے کہا کہ وہ 6 لین کی سڑک کی تعمیر کے لئے ایک چرچ کو گرانے یا منتقل کرنے کے عمل پر کام کریں۔ عدالت نے چرچ آف نارتھ انڈیا ایسوسی ایشن کی درخواست کا نمٹارا کرتے ہوئے کہا کہ جب قومی شاہراہ قانون 1956کی دفعات کے تحت عوامی مقصد کے لئے متعلقہ زمین کا حصول کر لیا گیا ہے تو درخواست گزار کو کوئی راحت نہیں دی جا سکتی۔ اس چرچ نے 17اگست 2012 کو جاری نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔اس نوٹیفکیشن کے ذریعے آگرہ اور اٹاوہ کوجوڑنے کے واسطے فیروز آباد ضلع کے ایک بائی پاس کی تعمیر کے لئے متعلقہ زمین کے چار پلاٹ تحویل میں لئے گئے تھے۔جسٹس وی کے شکلا اور جسٹس ایم سی ترپاٹھی کی بنچ نے اگرچہ 19دسمبر کے اپنے حکم میں کہا کہ کرسمس کے تہوار کی وجہ سے ڈھانچے کوایک ماہ تک مسمار نہیں کیا جانا چاہئے، لیکن اس کے بعد متاثرہ فریق اور انڈین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کوہدایت دی کہ اسے ڈھانے یا منتقل کرنے کے عمل پر کام کرنا چاہئے۔ ایسوسی ایشن نے نوٹیفکیشن کو چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے عیسائی کمیونٹی کی مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں اس نے مذہب کی آزادی کے حق کی خلاف ورزی کی ہے۔پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس زمین کے حصول نے مذہبی مقام(خصوصی دفعہ)قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔