غزہ،4جولائی؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)غزہ کے علاقے میں امداد پہنچانے کے لیے ترکی کا بحری جہاز اسرائیل کی بندرگاہ اشدود پہنچا ہے۔ترکی اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کے بعد یہ پہلا امدادی جہاز ہے جو اسرائیل پہنچا ہے۔اتوار کو پہنچنے والی امدادی جہاز 35گھنٹے کی مسافت طے کر کے اشدود کی بندرگاہ پہنچا۔ جہاز پر 10ہزار ٹن سے زائد وزن کا امددی سامان موجود ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحال کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔اس سے قبل سن 2010میں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے ترکی کے جہاز فلوٹیلا پر اسرائیل کے حملے کے بعد ترکی اور اسرائیل کے مابین تعلقات میں کشیدگی آئی تھی۔اس حملے میں اسرائیل نے ترکی کے 10 امدادی کارکنوں کو ہلاک کر دیا تھا۔اسرائیل اور ترکی نے چھ سال قبل غزہ جانے والے بحری قافلے پر اسرائیل فوجیوں کی فائرنگ سے دس ترک کارکنوں کی ہلاکت کے پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کر کے اپنے تعلقات بحال کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔اس معاہدے سے ترکی کو فلسطینی علاقوں میں امداد پہنچانے اور تعمیراتی کام کرنے کی اجازت ہوگی۔اسرائیل ہلاک ہونے والے سرگرم کارکنوں کے خاندانوں کو 2کروڑ ڈالر ہرجانہ بھی ادا کرے گا۔ترکی کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اتوار کو پہنچنے والے امدادی جہاز میں خوراک، کپڑے اور جوتے ہیں۔ترکی کی جانب سے غزہ کے افراد کے لیے یہ امداد رمضان کے اختتام پر عید الفطر کے موقعے پر بھجوائی جا رہی ہے۔سن 2010میں اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کیا ہوا تھا اور اسرائیل کا کہنا تھا کہ امدادی کے نام پر حماس کو اسلحہ پہنچایا جا رہا ہے جبکہ غزہ میں خوراک پانی اور ادویات کی قلت ہو گئی تھی۔