ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / فرانس:15سال بعدمسجدکے دروازے کھلے

فرانس:15سال بعدمسجدکے دروازے کھلے

Sun, 03 Jul 2016 18:24:32  SO Admin   S.O. News Service

پیرس3جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)فرانس کے شہرنیس میں سعودی عرب کے تعاون سے تعمیر ہونے والی مسجد کے دروازے مقامی ٹاؤن ہال کے ساتھ15سال کی کشمکش کے بعد سنیچر کو کھول دیے گئے۔نکوئی اننور انسٹی ٹیوٹ کی مسجد کو مقامی پریفکٹ (یا مجسٹریٹ)فلپ پریڈل سے کھولے جانے کی اجازت ملی۔فلپ پریڈل نے شہر کے میئر کرسٹیئن ایسٹروسی کی جگہ لی ہے جبکہ ایسٹروسی اس مسجد کی تعمیر کے سخت مخالف تھے اور انھوں نے اپریل میں اس مسجد کو کھولے جانے سے باز رکھنے کے لیے فرانسیسی حکومت کے خلاف مقدمہ دائرکرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کر لیا تھا۔انھوں نے مسجد کے مالک اور سعودی عرب کے اسلامی امور کے وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز پر شریعہ کی وکالت کا الزام لگایا تھا جو کہ خطہ عرب کے تمام گرجا گھروں کو تباہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ایسٹروسی سنہ2008سے وہاں کے میئرتھے انھوں نے اس پروجیکٹ کو غیر قانونی قرار دیاحالانکہ پروجیکٹ ان کے پیش روکے زمانے میں سنہ2002میں شروع ہوا تھا۔بہر حال وکیل اورمقامی مذہبی تنظیم کے سربراہ حسینی مبارک نے مسجدکے دروازے کھولے جانے کو حقیقی مسرت سے تعبیرکیاہے۔انھوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کوبتایاکہ لیکن اس جیت میں کوئی خود پسندی کا جذبہ کار فرما نہیں ہے۔ یہ قانون کی اور فرانس میں فرانسیسی اقدار کے تحت آزادی کے ساتھ اپنے عقیدے پرعمل کرنے کے حق کی جیت ہے۔دروازہ کھولنے کے وقت مسجد میں دس مسلمان داخل ہوئے۔ اس میں نماز کے لیے880افراد کے لیے گنجائش ہے۔


Share: