نئی دہلی، 18؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ڈبلز میچ میں جیت کے ساتھ اسپین کو ایک بار پھر ڈیوس کپ کے ورلڈ گروپ میں جگہ دلانے کے بعد 14بار کے گرینڈسلیم فاتح رافیل نڈال نے کہا کہ ہندوستان کے بڑے کھلاڑی لینڈر پیس ڈبلز کے سب سے بڑے ستاروں میں سے ایک ہونے کے علاوہ ٹینس کی تاریخ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔مارک لوپیز کے ساتھ مل کر لینڈر پیس اور ساکیت مائنینی کی جوڑی کو 4-6، 7-6، 6-4، 6-4 سے شکست دے کر اسپین کو دوبارہ عالمی گروپ میں جگہ دلانے کے بعد نڈال نے کہاکہ اس نے(لینڈر)شاندار میچ کھیلا۔آج کی رات شاندار تھی، یہاں اس کے ملک میں اس کے ساتھ کھیلنا بہترین ہے۔وہ ڈبلز کے سب سے بڑے اسٹاروں میں سے ایک اور کھیل کی تاریخ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے خلاف چیلنج پیش کرنا شاندار رہا، یہ سخت میچ تھا، وہ اچھا کھیلے، لیکن ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے جیت درج کی اور عالمی گروپ میں واپسی کی۔ہمارے اتنے سارے کھلاڑی ٹاپ 100میں ہیں ، اس لیے ہمیں وہیں ہونا چاہیے ، یہی ہمارا مقصد تھا اور ہم نے یہ حاصل کیا۔
اسپین کی اولمپک چمپئن جوڑی ایک وقت پہلا سیٹ گنوانے کے بعد دوسرے میں بھی 4-5سے پیچھے تھی لیکن اس کے بعد واپسی کرتے ہوئے جیت درج کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو 3-0کی برتری دلانے میں کامیاب رہی۔نڈال نے اس کے ساتھ ہی تصدیق کی کہ پیٹ خراب ہونے کی وجہ سے ہی وہ جمعہ کو رام کمار رام ناتھن کے خلاف پہلے ایک میچ میں نہیں کھیل پائے تھے۔انہوں نے کہاکہ کلائی کا مسئلہ نہیں تھا۔سب کو میری صورت حال معلوم ہے کہ میں اسے لے کر ہمیشہ ایماندار رہتا ہوں۔میری کلائی میں بہتری آ رہی ہے لیکن اب بھی یہ مجھے تھوڑا پریشان کرتی ہے، لیکن میں پیش رفت سے خوش ہوں۔یہاں کافی امس ہے اورپریکٹس کے بعد میں نے ہوٹل میں لنچ کیا اور محسوس کیا کہ کورٹ پر اترنے کے لیے میں اچھا محسوس نہیں کر رہاہوں ، فلیسیانو لوپیزکورٹ پر اترنے کے لیے بہترین پوزیشن میں تھا اس لیے اس نے کھیلا ۔ہندوستان میں کھیلنے کے تجربے پر نڈال نے کہاکہ جہاں ہم زیادہ تر نہیں کھیلتے اس ملک میں کھیلنا ہمیشہ خاص ہوتا ہے۔ہندوستان میں میں نے چند سال چنئی میں کھیلا اور گزشتہ سال آئی پی ٹی ایل میں اور اس سال ڈیوس کپ میں۔یہاں پرستار جنونی قسم کے ہیں اور یہ کھلاڑیوں اور کھیل کے لیے اچھا ہے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا وہ اگلے سال آئی پی ٹی ایل میں کھیلیں گے ، نڈال نے کہاکہ میں آئی پی ٹی ایل میں کھیلوں گا ،لیکن مجھے نہیں معلوم کہ میں ہندوستان کے خلاف کھیلوں گا یا نہیں۔آپ یہ مہیش بھوپتی سے پوچھیں گے۔