ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / لیہمن کو ’حاملہ‘اور سائمنڈس کو’بندر‘ کہنے کے بارے میں ہربھجن سنگھ نے کیا خلاصہ 

لیہمن کو ’حاملہ‘اور سائمنڈس کو’بندر‘ کہنے کے بارے میں ہربھجن سنگھ نے کیا خلاصہ 

Sun, 03 Jul 2016 18:39:22  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،3؍جولائی(ایس اونیوز/ آئی این ایس انڈیا )ٹیم انڈیا کے آسٹریلیا کے دورے کے دوران بلے باز ڈیرن لیہمن کی طرف سے مسلسل چھینٹا کشی کرنے سے تنگ آکر ہربھجن سنگھ نے آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے اس موجودہ چیف کوچ کے بڑے پیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا وہ حاملہ ہیں۔اس تجربہ کار آف اسپنر نے ہفتہ کو اس کا خلاصہ کیا۔اتنا ہی نہیں ، انہوں نے اینڈریو سائمنڈس کو منکی (بندر)کہنے، ایس سری سنت کو تھپڑ مارنے اور شعیب اختر کے ساتھ میدان پر تنازعات کے بارے میں بھی کھل کر بات چیت کی۔ہربھجن نے کہاکہ آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو لگتا ہے کہ وہ سب سے بڑے سپر اسٹار ہیں، انہیں کوئی شکست نہیں دے سکتا، وہ ہمیشہ دبدبہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم ایسی نسل ہیں جو کبھی دب کر نہیں رہتی۔میں پنجاب کا ہوں اور پنجابی ہمیشہ اپنے دل کی بات کہہ دیتے ہیں۔جلد ہی دکھائے جانے والے ’آپ کی عدالت‘پروگرام نے ہربھجن کے حوالے سے کہاکہ میں بلے بازی کر رہا تھا اور لیہمن مسلسل چھینٹا کشی کر رہا تھا۔اس کا پیٹ کافی بڑا تھا اور اس کی چھینٹا کشی سے میں اتنا تنگ آگیا کہ اس کے پیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا، کیا تم حاملہ ہو؟لیہمن نے یہ بات شین وارن کو بتائی تو وہ قہقہے مار کر ہنسنے لگا۔وارن نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں نے ایسا کہاہے ۔ویسے عام طور پر کھلاڑیوں کے اتنے بڑے پیٹ نہیں ہوتے۔اینڈریو سائمنڈس کے ساتھ متنازعہ بحث پر ہربھجن نے کہاکہ میں نے ’بندر‘ نہیں کہا تھا۔یہ ان کا الزام تھا۔میں نے صرف اتنا کہا تھا’تیری ماں کی..... ہاتھ کی روٹی کھانے کو بڑا دل کر رہا ہے۔اس نے بالکل بھی نہیں سنا۔ویسے بھی اسے ہندی نہیں آتی تھی اور مجھے انگریزی نہیں آتی۔ہربھجن نے کہا کہ پاکستان کے سابق تیزگیندباز شعیب اختر کے ساتھ بھی ان کی بحث ہوتی رہی ہے، لیکن میدان کے باہر وہ دوست ہیں۔انہوں نے کہاکہ شعیب مجھے کافی پریشان کرتا تھا۔وہ ہمارے ساتھ بیٹھتا تھا، ہمارے ساتھ کھاتا تھا۔وہ ہمارے کافی قریب تھا، اس لیے وہ ہمیں توجہ نہیں دیتا تھا۔اس نے ایک بار مجھے چھکا لگانے کا چیلنج دیا اور جب میں نے چھکا مار دیا تو وہ حیران رہ ہو گیا۔اس نے اس کے بعد مسلسل دو باؤنسر پھینکی جس سے میں بچ گیا۔اس نے اس کے بعد مجھے برا بھلا کہا اور اس کا میں نے جواب دیا، لیکن میچ کے بعد ہم ساتھ بیٹھے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔


Share: