ماسکو ،29مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پانچ بار گرینڈ سلیم جیتنے والی ٹینس سٹار ماریا شراپووا نے کہا ہے کہ ان کو ان کا روزگار واپس مل گیا ہے اور وہ 15 ماہ کی پابندی کے بعد ٹینس مقابلوں میں واپس آ رہی ہیں۔شراپووا پر ممنوعہ دوا میلڈونیم کے استعمال کی وجہ سے گذشتہ سال جون میں دو سال کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔یہ پابندی کورٹ آف آربٹریشن فار سپورٹس (کے اے ایس) نے لگائی تھی لیکن بعد میں کے اے ایس نے اس میں تخفیف کر دی۔روس سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ ٹینس سٹار آئندہ ماہ پورش گراں پری ٹینس ٹورنامنٹ میں وائلڈ کارڈ انٹری کے ذریعے شرکت کر رہی ہیں۔
تاہم سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی نے اعتراف کیا کہ یہ ان کے لیے بہت مشکل ہو گا۔ ٹینس میں آپ کے ہاتھوں اور آنکھوں کے باہم توازن کی بہت اہمیت ہے۔ مشق کبھی بھی میچ کے برابر نہیں ہو سکتی۔انھوں نے سپورٹس کانفرنس میں اے این اے انسپائرنگ وومن سے کہا کہ جب آپ جو کرتے ہیں، اس سے آپ محبت کرتے ہیں تو آپ اس کو جوش و جذبے اور ایمانداری کے ساتھ کرتے ہیں۔ آپ اس کے لیے محنت کرتے ہیں، آپ کے ساتھ آپ کی ٹیم ہوتی ہے اور اس کی قوت متحرکہ ہوتی ہیں اور آپ کو اس بات کا علم ہوتا ہے کہ آپ کس چیز کے لیے کھڑے ہیں اور آّ پ کون ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مجھے اپنا روزگار واپس مل گیا ہے۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔ ہم گذشتہ چار ماہ سے سخت محنت کر رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ میں نے سچ کے لیے سخت لڑائی لڑی ہے اور آپ کسی چیز کو کتنا چاہتے ہیں اس کا احساس اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک کہ تھوڑے عرصے کے لیے وہ آپ سے چھن نہ جائے۔گذشتہ سال جنوری میں ان کا آسٹریلین اوپن کے دوران میلڈونیم نامی دوا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ان پر دو سال کی پابندی لگا دی تھی۔خیال رہے کہ مذکورہ دوا پر جنوری 2016 میں پابندی لگائی گئی تھی۔
ماریا شراپووا کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ دوا کھیل میں اپنی کارکردگی بڑھانے کے لیے استعمال نہیں کی۔روس نے اپنی کھلاڑی پر پابندی کے خلاف اپیل کی تھی۔ روس کا موقف ہے کہ ماریا یہ دوا صحت کے مسائل کی وجہ سے سنہ 2006 سے استعمال کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے ایک ایسی چیز چھین لی گئی ہے جو مجھے بہت پیاری تھی اور اس کی واپسی ایک بہت اچھی بات ہو گی۔ ٹینس میری جان ہے اور میں اسے بہت یاد کرتی ہوں۔