ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / محبت کرنے والوں کو ستانے کا الزام۔۔ 9لوگوں کے خلاف پولیس میں شکایت درج۔۔ہندو تنظیموں کا احتجاج

محبت کرنے والوں کو ستانے کا الزام۔۔ 9لوگوں کے خلاف پولیس میں شکایت درج۔۔ہندو تنظیموں کا احتجاج

Sun, 19 Jun 2016 18:39:01  SO Admin   S.O. News Service

کمٹہ 19؍ جون (ایس او نیوز)عام طور پر تنہائی کے مقام پر پریمی جوڑے زیادہ تر شام کے وقت پیار ومحبت کے کھیل میں مشغول رہتے ہیں۔ اور کبھی کبھار کچھ نام نہاد اخلاقی پولیس کا کردار نبھانے والے سنگھ پریوار کے کارکن ان کو پکڑ کر پیٹتے یا وہاں سے بھگا دیتے ہیں۔ اور اگر کوئی ہندو لڑکی مسلمان لڑکے کے ساتھ ہاتھ لگتی ہے تو پھر مار پٹائی یقینی ہوتی ہے۔
پریمی جوڑی کی ہراسانی : ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ ہفتے ۹؍جون کوکمٹہ کے مورور پہاڑی پر پیش آیا تھا۔ ایک ہندو لڑکی سنیہا کی جانب سے پولیس میں درج شکایت کی مطابق جب وہ اور اس کا عاشق اس پہاڑی پر تنہائی میں خوش فعلیوں میں مشغول تھے تو نوین نائک، سوکمار، پرشانت نائک، انیش، شریدھر، سبرامنیا اڑدنگی،رام نائک وغیرہ پر مشتمل ایک ۹ رکنی ٹیم نے ہم لوگوں کو ہراساں کیا۔ اور اب ہمارے فوٹو ان لوگوں نے وہاٹس ایپ پر اپ لوڈ کردئے ہیں۔اپنی شکایت میں سہنا سداشیو نائک نے پولیس سے مانگ کی ہے کہ ان۹ لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے انصاف دلا یا جائے۔
واقعہ کی تفصیل یہ بتائی جاتی ہے کہ مروروپہاڑی پر ہندو لڑکی اور مسلم نوجوان کو تنہائی میں بیٹھے دیکھ کر ہندوتنظیم کے کچھ رضاکار ان دونوں کو پکڑ کر پولیس اسٹیشن تک لے آئے تھے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ ہندو رضاکاروں کے اس اقدام سے ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔کمٹہ پولیس نے اس لڑکی کو شکایت کو داخل کرلیا ہے۔
پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ : لڑکی کی اس شکایت کے پس منظر میں بجرنگ دل اور دیگر ہندتووادی تنظیموں نے کمٹہ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکل پولیس انسپکٹر کو میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمٹہ میں ڈرگ مافیا، سیکس مافیا اور لو جہاد کی سرگرمیاں بے لگام چل رہی ہیں ۔ اس پر روک لگنی چاہیے اور بے قصور لوگوں کو پولیس کی طرف سے گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی قسم کا جرم نہ کرنے والے لوگوں کے خلاف کمٹہ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سماج دشمن عناصر کی سازش؟ : میمورنڈم کے مطابق9؍جون کو ہونے والا واقعہ (سہنا نامی لڑکی نے جس کے بارے میں شکایت درج کی ہے) لو جہاد کا صرف ایک ہی معاملہ نہیں ہے، بلکہ کمٹہ کالج کے اطراف میں ڈرگ مافیا ، سیکس مافیا اور لو جہادجیسے سماج دشمن گروہ ایک سازش کے تحت سرگرم ہیں۔میمورنڈم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ۹؍جون کے واقعے میں عوامی رہائشی مقام پر الگ الگ مذہب کے لڑکے اور لڑکیوں کی کھلے عام عشق بازی سے پریشان وہاں کے عوام نے ٹیلی فون پر شکایتیں کی تھیں۔ اسی بنیاد پرسماج میں غلط پیغام دینے والی اس حرکت کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی اور فون پر کمٹہ سرکل انسپکٹر کو اطلاع دے کر پولیس جیپ متعلقہ مقام پر منگوا نے بعد جیپ میں ہی لڑکے اور لڑکی کو پولیس اسٹیشن بھیجا گیا تھا۔
آئندہ پرزور احتجاج کی دھمکی : ہندو رضاکاروں کے مطابق اب جان بوجھ کر کسی خاص مقصد سے ہی ۹ لوگوں کے خلاف شکایت درج کردی گئی ہے۔اور آبر ریزی کرنے کا ذلیل الزام لگاکر یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ اس طرح کی ناپسندیدہ حرکتوں کو کوئی روکنے کی کوشش نہ کرے۔پولیس کو اس کی اطلاع نہ دے ۔ لوجہاد والا گروہ اور سماج دشمن عناصر جو جی میں آئے کرتے پھریں ، کوئی اس کے خلاف آواز نہ اٹھائے۔اور یہ ایک گہری سازش ہے۔میمورنڈم میں وارننگ دی گئی ہے کہ معصوم افراد(جن پر شکایت درج ہوئی ہے)کو گرفتار کرنے کی صورت میں ذات پات اور دھرم وغیرہ کی تفریق کے بغیر کمٹہ تعلقہ بھر میں عوام پر زور احتجاج پر اتر آئیں گے۔
اس موقع پر بھاسکر نائک، گنیش بھٹ ، کملا کر نائک، سمپت کمار، سورج نائک سونی، سدانند کامت اور دیگر بہت سارے لوگ موجود تھے۔
 


Share: