چین نے این ایس جی میں ہندوستان کی رکنیت کی مخالفت نہیں کی:سشماسوراج
خارجہ پالیسی ،للت مودی اوروجے مالیاسمیت متعددموضوع پروزیرخارجہ کی پریس کانفرنس
نئی دہلی19جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر خارجہ سشما سوراج نے مودی حکومت کے دو سال پورے ہونے کے موقع پرمیڈیا سے خطاب کیا۔سشما سوراج نے پاکستان کے تعلقات پر کہا کہ دہشت گردی اور بات چیت دونوں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر معاملے پربات کو راضی ہیں لیکن پہلے دہشت گردی بند کرنی ہوگی۔سشماسوراج نے اپنی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ چین این ایس جی کی رکنیت کو لے کر ہندوستان کی مخالفت نہیں کر رہاہے، یہ صرف عمل کے معیار کی بات کر رہا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی این ایس جی کی رکنیت پر کہا کہ بھارت کسی بھی ملک کی داخلی مخالفت نہیں کرے گا۔ہم میرٹ کی بنیادپرپاکستان سمیت کسی بھی ملک کے این ایس جی میں داخل ہونے کے خلاف نہیں ہیں۔سشماسوراج نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بھارت اس سال کے آخر تک این ایس جی کاممبربن جائے۔پاکستان کے ساتھ تعلقات پر وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پٹھان کوٹ پر پاکستان کی جانب سے ٹھوس کارروائی کا انتظار کر رہے ہیں۔پاکستان نے این آئی اے کے دورے کی تجویز مسترد نہیں کیا ہے، کچھ اور وقت مانگا ہے۔پاک بھارت کے درمیان خارجہ سکریٹری سطح کے مذاکرات منسوخ نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے پر بحث کو تیار ہے، لیکن یہ بات صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان ہی ہوگی۔کوئی تیسرافریق نہیں ہوگا۔وہیں سشما سوراج نے وجے مالیا اور للت مودی پر کہا کہ حوالگی کی اپیل ای ڈی سے ملنے کے بعد برطانیہ کے پاس بھیجا جائے گا۔للت مودی پر ابھی ای ڈی سے کسی بھی حوالگی کی درخواست نہیں ملی ہے۔وہیں لندن میں بھارتی ہائی کمشنر کو وجے مالیا کی موجودگی والے ایک پروگرام میں نظر آنے پر انہوں نے کہا کہ ہائی کمشنر کو وجے مالیا کے بارے میں کوئی خبر نہیں تھی کیونکہ وہاں دو پروگرام تھے، ایک کتاب کے اجراء کا اور دوسری ہائی کمیشن کی جانب سے ظہرانہ کاتھا۔اس کے ساتھ ہی وزیر خارجہ نہ جانے کیوں اس معاملے کو طول دیا جا رہا ہے جبکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ہائی کمشنرمالیاکودیکھتے ہی وہاں سے چلے گئے تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ریاستی حکومتوں اور کابینہ وزراء کے سہارے دنیاکے تقریباََ تمام ممالک تک پہنچنے کی کوشش کی ہے۔ہم گھر بیٹھ کر ایف ڈی آئی نہیں لاسکتے۔اس سال ہم نے140ممالک سے رابطہ کیا۔65اور ممالک سے رابطہ کریں گے۔وزارت خارجہ کی کامیابی کی بات کروں تو دو سالوں میں55ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی آئی ہے۔