نئی دہلی،5جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے مغربی بنگال کے موجودہ حالات کو لے کر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے فون پر بات کی ہے۔سمجھا یہ جا رہا ہے کہ گورنر نے مغربی بنگال میں ہو رہے تشدد پر وزیر داخلہ کو تفصیلی معلومات دی ہے۔خاص بات چیت میں مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے کہا کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ان کی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔غورطلب ہے کہ فیس بک پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کو لے کر مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع میں فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مرکز نے کل 400نیم فوجی دستوں کے جوانوں کو وہاں بھیجا ہے۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کولکاتہ میں کہا کہ قابل اعتراض پوسٹ کو لے کر ضلع کے بشیرہاٹ ڈویژن علاقے میں دو فرقوں کے ارکان کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔لیکن بی جے پی نے ممتا بنرجی پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی 24پرگنہ میں مسلم کمیونٹی کے 2000لوگوں نے ہندو خاندانوں پر حملہ کر دیا ہے۔مغربی بنگال کے بی جے پی کے انچارج کیلاش وجے ورگیہ نے ٹوئٹ کرکے کہا ہے کہ 24پرگنہ اور بشیرہاٹ میں گزشتہ رات سے بنگلہ دیشی مسلم دراندازوں کی طرف سے موت کا ننگا ناچ جاری ہے۔انہوں نے واقعہ سے متعلق بہت سے ٹویٹ بھی کئے ہیں۔کیلاش وجے ورگیہ نے اس معاملے میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے دخل کا مطالبہ کیا ہے۔وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت سے بنگال میں ہو رہے تشدد کو لے کر کل رپورٹ بھی مانگی ہے۔