نئی دہلی: 21 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے رافیل معاملے کو مرکز کی بی جے پی حکومت کے لئے ’پھانسی کا پھندہ‘ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ گھوٹالہ ایک ایسا دلدل بن گیا ہے جس سے وزیر اعظم نریندر مودی کبھی باہر نہیں نکل سکتے اور الیکشن کے بعد کانگریس کی حکومت بننے پر وہ اس معاملے میں صنعتکار انل امبانی کے ساتھ اہم ملزم ہوں گے۔جانے مانے وکیل سنگھوی نے یہ بھی کہا کہ حکومت بنتے ہی اس معاملے میں ایف آئی آر درج ہو گی، جانچ کرائی جائے گی، چارج شیٹ دائر ہوگا اور مقدمہ چلایا جائے گا۔غور طلب ہے کہ رافیل معاملے میں کانگریس کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو حکومت اور امبانی کے گروپ نے کئی بار مسترد کیا ہے۔سنگھوی نے کہا کہ کانگریس غداری کے قانون کو ختم کرنے کے لئے مصروف عمل ہے کیونکہ اس کے غلط استعمال کو دیکھتے ہوئے اس کے خلاف ملک میں زبردست غم وغصہ ہے۔کانگریس کے قومی ترجمان نے کہا کہ قوم پرستی ایک شاندار لفظ ہے، لیکن ان لوگوں نے اس لفظ کو اس طرح مسخ کر دیا ہے کہ ان کے لئے ہر کارٹون میں ملک سے بغاوت ہے، ہر مخالفت میں ملک سے بغاوت ہے، اپنا موقف رکھنے میں ملک سے بغاوت ہے،ہم نے اپنے منشور میں لکھا ہے اور اس کو لے کر پابند عہد ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ آج اس ملک میں اس کے (غداری کے) خلاف زبردست غم و غصہ ہے،لہذا بی جے پی کو اس پر بہت بڑا جھٹکالگے کا اور سیاسی چپت بھی لگے گی۔سنگھوی نے رافیل معاملے سے منسلک سوال پر کہا کہ رافیل اس حکومت کے لئے پھانسی کا پھندہ ہو گیا ہے،یہ لوگ ایک دن کچھ کہتے ہیں پھر اور پھنس جاتے ہیں۔رافیل ایک ایسا دلدل ہے جس میں مودی جی اور ان کی پوری حکومت گھس جائے گی،اس سے وہ کبھی باہر نہیں نکل پائیں گے۔انہوں نے رافیل سودے کے بدلے میں فرانس میں صنعتکار انیل امبانی کی کمپنی کو ٹیکس معافی دئے جانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ حکومت بننے پر رافیل معاملے میں ایف آئی آر درج ہو گی، الزامی خط دائرہوگا، مقدمہ چلے گا،یہ میں نہیں کہہ سکتا کہ سزا ہوگی کیونکہ مجرم بنانے کاکام عدالت کا ہے۔