مینگلور:14 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) پی ایم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ کرناٹک میں حکمراں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد اور ان جیسی جماعتیں ’ خاندان‘ سے متاثر ہیں اور وہ خاندان کے آخری رکن کو بھی اقتدار دینے میں یقین رکھتے ہیں۔ مودی نے یہاں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس،جے ڈی ایس اور دیگر سے برعکس بی جے پی کو نام نہاد قوم پرستی‘ سے’ ترغیب ‘اور مدد دیتی ہے۔ مودی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات اس کو لے کر نہیں ہے کہ کون رہنما بنے گا یا وزیر اعظم یا وزیر بنے گا بلکہ اس کو لے کر ہے کہ نام نہاد’ نیو انڈیا‘ کیسا ہو اور اس کے لیے کیا ترغیبات ہونی چاءے ۔مودی نے کہا کہ کانگریس ،جے ڈی ایس کے لئے ترغیب’ خاندان ‘ ہے جبکہ ہماری ترغیبات نام نہاد’ قوم پرستی‘ہیں ۔ وہ اپنے خاندان کے آخری اراکین کو بھی اقتدار دینے کے طریقے تلاش کرتے ہیں جبکہ ہم ان لوگوں کو آگے لانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جو سماج کی آخری قطار میں ہیں۔ مودی نے کرناٹک میں اپنے انتخابی مہم کے دوسرے دن کانگریس کی خاندانی سیاست پر حملہ جاری رکھا ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا’ بی پی ایل‘معاشرے کے نامعلوم چہروں کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے کس نے سوچا تھا کہ ایک آدی باسی علاقہ میں پودوں کی نسلوں کے تحفظ کرکے عوام کی خدمت کرنے والے کسی شخص کو پدم شری جیسا احترام ملے گا۔ مودی نے کہا کہ 20 ویں صدی نے کانگریس کو ایک موقع دیا لیکن اس نے اسے ایک خاندان کے لئے وقف کر دیا اور موقع گنوا دیا۔ انہوں نے اس کا ذکر کرتے ہوئے کہ رامناتھ پورم میں عبدالکلام کے نام پر ایک یادگار تعمیر کیا گیا ہے، سوال کیا کہ کیوں ایسے یادگاروں کی تعمیر سابق صدر رادھا کرشنن اور دیگر صدور کے لئے نہیں کیا گیا، کانگریس نے صرف اپنے خاندان کے اراکین کے لئے یادگاروں کی تعمیرکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب سرجیکل اسٹرائیک ہوتی ہیں وہ ثبوت مانگتے ہیں۔ آپ ہمارے فوجیوں اور ان کی بہادری پر یقین رکھتے ہیں یا نہیں؟ کیا ہمارے بہادروں کے لئے ثبوت چاہئے؟ انہوں نے کہا کہ جب بھارت ان کے گھروں میں گھس کر دہشت گردوں کو مار تا ہے تو یہ نام نہاد مہا ملاوٹی (مہا گٹھ بندھن) فوج کی بہادری پر سوال اٹھاتے ہیں۔