ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ٹرمپ کا ہتھیاروں کی فروخت کا قانون سخت کرنے پر زور

ٹرمپ کا ہتھیاروں کی فروخت کا قانون سخت کرنے پر زور

Thu, 16 Jun 2016 18:01:06  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن،16جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے ممکنہ نامزد اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دہشت گردی پر نظر رکھنے والی فہرست میں شامل افراد کو ہتھیاروں کی خریداری سے روکا جا سکے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لیے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے جلد ملاقات کریں گے۔ٹرمپ کے اس بیان کے بعد نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے لیکن وہ پہلے ہی سے دہشت گردوں کو ہتھیار فروخت کرنے کے مخالف ہیں۔یاد رہے کے اورلینڈو کے نائٹ کلب میں مسلح شخص کے حملے میں 49 افراد ہلاک ہوئے تھے اور حملہ آور عمر متین ایف بی آئی کی دہشت گردی کی نگرانی کرنے والی فہرست شامل رہ چکے ہیں۔اورلینڈو واقعے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ ہتھیار رکھنے کے حق کے حامی تھی اور امریکہ کی طاقت ور گنز لابی نے اُن کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میں این آر اے سے ملاقات کروں گا اور وہ مجھے یقین دلائیں گے کہ دہشت گردوں کی نگرانی کی فہرست میں شامل افراد کو ہتھیار فروخت نہ کیے جائیں۔امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف بی آئی نے دہشت گردوں کی نگرانی کرنے کے لیے دو مختلف واچ لسٹ بنائی ہیں۔ایک مختصر فہرست میں شامل افراد پر امریکہ اور اُس سے باہر سفر کرنے پر پابندی ہے جبکہ ایک دوسری فہرست میں زیادہ نام شامل ہیں۔ اورلینڈو کلب پر حملے کرنے والے عمر متین بھی اسی فہرست میں شامل تھے۔عمر متین کو اشتعال انگیر بیانات دینے کے بعد دس ماہ تک ایف بی آئی کی واچ لیسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے پر اُن کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔نیشنل رائفل ایسوسی ایشن نے کہا کہ آگر کوئی دہشت گردی کی واچ لیسٹ میں ہے اور بندوق خریدنا چاہتا ہے تو ایف بی آئی کو اس بارے میں مکمل تحقیقات کرنی چاہیے اور جب تک تحقیقات مکمل نہ ہوں ہتھیار فروخت نہیں کیے جانے چاہیے۔یاد رہے کہ امریکہ میں ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی پر رپبلکن پارٹی نے مخالفت کی تھی۔
 


Share: