نئی دہلی، 15؍ستمبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )قومی دارالحکومت دہلی کے چکن گنیا کے قہر کے سائے میں رہنے کے درمیان دہلی کے وزیر صحت نے آج کہا کہ ڈینگو کے برعکس چکن گنیا اپنے آپ موت کی وجہ نہیں بن سکتی۔جین نے کہا کہ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا اس سلسلے میں ان کی رائے کی حمایت کرتے ہیں، ویسے انہوں نے کہا کہ وہ بڑھتی ہوئی اموات کی وجہ کا پتہ لگانے کے قابل نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس پر ایک بحث شروع ہو گئی لیکن میں فیصلہ کرنے کا اہل نہیں ہوں، صرف ڈاکٹر اور سائنس داں ہی یہ طے کر پائیں گے کہ ان کی موت کیوں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ نڈا جی نے مجھ سے کہا کہ پورے ملک میں ایک کی بھی جان چکن گنیا سے نہیں گئی ہے ۔ڈینگو سے تو لوگ سیدھے مر جاتے ہیں لیکن میڈیکل سائنس کہتا ہے کہ عام طور پر لوگ چکن گنیا سے نہیں مرتے۔جین کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب دو دن پہلے انہوں نے میڈیا پر اس مسئلے کو لے کر دہشت پیدا کرنے کا الزام لگایا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ چکن گنیا جان لیوا نہیں ہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عام طور پر چکن گنیا جان لیوا نہیں ہے لیکن شاذ و نادر معاملوں میں یہ ایسی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے جو خاص طور پر بچوں اوربزرگوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔جین نے میڈیا پر صرف ایک پہلو دکھانے کے الزام لگایا اور کہاکہ یہ اس پر منحصر ہے کہ آپ کیا دکھانا چاہتے ہیں ، کچھ کمیاں ہو سکتی ہیں لیکن تمام اسپتالوں کے ڈاکٹر اور عملے سخت محنت کرتے ہیں، ایسا معلوم ہو تا ہے کہ ہماری لغت میں صرف ایک لفظ ’تنقید‘ہے۔انہوں نے کہاکہ دہلی حکومت کے تمام 12اسپتالوں میں اچھا نظام ہے، 2000بیڈ خالی ہیں،کسی بھی مریض کو علاج سے محروم نہیں رکھا جائے گا، ہم ہر مریض کا علاج کرنے کو تیار ہیں۔مرکزی وزارت صحت پہلے سے ہی قومی دارالحکومت میں چکن گنیاسے ہونے والی اموات کی تحقیقات میں لگی ہے۔وزارت نے کہا کہ اگر کوئی پہلے سے ہی ڈائیلائیسس یا کینسر کے علاج سے گزر رہا ہے اور اس کو چکن گنیا ہو جاتا ہے اور اس کی موت ہو جاتی ہے تو اسے چکن گنیاکی وجہ سے ہوئی موت نہیں سمجھا جائے گا۔