بنگلور11جون(آئی این ایس انڈیا)جنتادل ایس کے ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد امید کے مطابق جنتادل ایس کاراجیہ سبھاامیدوارہارگیا۔اسے32ووٹ ملے۔جبکہ جے ڈی ایس کے40رکن اسمبلی ہیں۔یعنی8ممبران اسمبلی نے بغاوت کی۔آغاز میں باغی صفوں کے رہنماضمیراحمد خان نے5ممبران اسمبلی کی بغاوت کی بات کہی تھی۔ضمیر احمد خان نے کہا کہ انہوں نے اپنا ارادہ صاف کردیاتھا۔اور ووٹنگ سے پہلے بھی انہوں نے جے ڈی ایس سربراہ دیوگوڑا کے بیٹے ریوننا کو بتا دیا تھا کہ وہ کراس ووٹنگ کرنے جا رہے ہیں۔اودھر جے ڈی ایس صدر کمارسوامی نے کہا کہ گزشتہ15دنوں سے کانگریس پیسوں اور دوسرے طریقوں سے ان کے اور ان کی حمایت والے آزاد اراکین اسمبلی پر دباؤ ڈال رہی تھی۔جن ممبران اسمبلی نے بغاوت کی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔وہیں کانگریس کے تینوں امیدوار جیت گئے۔کانگریس کے پاس 122ممبران اسمبلی تھے۔راجیہ سبھا میں ایک ایم پی کیلئے 46ممبران اسمبلی چاہئے تھے، ایسے میں سینئر کانگریسی لیڈر جے رام رمیش اورآسکرفرنانڈیز کی فتح کے بعد کانگریس کے پاس 30ممبران اسمبلی زیادہ تھے یعنی تیسرے امیدوار سابق آئی پی ایس افسررام مورتی کی سیٹ کو یقینی بنانے سے 16کم لیکن جے ڈی ایس کے 8باغی ممبران اور 12آزاد اسمبلی ارکان کی وجہ سے یہ فاصلہ آسانی سے پٹ گیا۔جے رام رمیش کو47ووٹ ملے جبکہ آسکر فرنانڈیز کو 46ووٹ۔تیسرے امیدوار کے سی رام مورتی کو 52ووٹ ملے۔بی جے پی کی نرملاسیتا رمن کو 46ووٹ ملے جبکہ ان کی پارٹی بی جے پی کے 44ممبران اسمبلی ہیں۔ایک آزاد امیدوار اور مسٹر رامالو کی پارٹی بی ایس آرسی کے دو ممبران اسمبلی کی حمایت سے ان کی جیت آسانی سے حاصل ہو گئی۔جیت کے بعد کانگریس کے تیسرے امیدوار رامامورتی نے کہا کہ وہ تمام ممبران کاشکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے انہیں ووٹ دیا۔تاہم اس سوال کاجواب وہ ٹال گئے کہ آخر جے ڈی ایس کے باغی اور آزاد اسمبلی ارکان نے انہیں اپنی حمایت کن شرائط پردی۔وہیں نرملاسیتا رمن نے کہا کہ میں اپنے آپ کو کرناٹک کو وقف کر کام کروں گی۔