ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / 157 بوتھوں پر ای وی ایم خراب، چندرا بابو نائیڈو نے کیادوبارہ ووٹنگ کرانے کا مطالبہ

157 بوتھوں پر ای وی ایم خراب، چندرا بابو نائیڈو نے کیادوبارہ ووٹنگ کرانے کا مطالبہ

Fri, 12 Apr 2019 01:21:43  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی:11 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابونائیڈونے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ کو خط لکھ کر الیکشن میں بے ضابطگی کی شکایت کی ہے۔نائیڈو نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ صبح 9 بجکر 30 منٹ تک جن پولنگ بوتھوں پر الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) مناسب طریقے سے کام نہیں کر رہے تھے وہاں سے ووٹر لوٹ گئے۔سی ایم نائیڈو نے کہا کہ ان بوتھوں پر وی ایم ٹھیک ہونے کے بعد بھی ووٹر دوبارہ نہیں آئے،لہذا الیکشن کمیشن ان بوتھوں پر دوبارہ ووٹنگ کرائے۔چندرا بابو نائیڈو کا کہنا ہے کہ ریاست کی 157 مراکز پر وی ایم خراب ہے۔تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کا دعوی ہے کہ ای وی ایم خراب ہونے کے بعد کئی ووٹر مایوس ہو کر لوٹ گئے،پارٹی نے ان مراکز پر دوبارہ ووٹنگ کرانے کی اپیل کی ہے۔آندھرا پردیش میں لوک سبھا کی 25 اور اسمبلی کی 175 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے،کئی مقامات پر وی ایم میں تکنیکی خرابی کے سبب ووٹنگ میں تاخیر کی خبریں آئیں۔امراوتی میں وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو اپنے خاندان سمیت اڈاولي گاؤں واقع پولنگ بوتھ میں ووٹ دے چکے ہیں۔ان کے بیٹے نارا لوکیش مگلگر اسمبلی حلقہ سے ٹی ڈی پی کے امیدوار ہیں جو اڈاوللي سے تعلق رکھتاہے۔ریاست کے چیف الیکشن افسر گوپال کرشن دویدی نے تدیپللي میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد بتایا کہ تقریباََ50 مقامات پر وی ایم میں تکنیکی خرابی کی شکایت ملی۔تکنیکی ٹیم نے موقع پر پہنچ مسئلہ حل کر پولنگ شروع کرایا۔آندھرا پردیش میں کل 39345717 ووٹر ہیں جن میں 19462339 مرد، 19879421 خواتین اور 3957 مخنث شامل ہیں۔ان میں سے 18۔19 کی عمرکے 10.5 لاکھ ووٹر پہلی بار ووٹ دیں گے۔ریاست میں لوک سبھا کی 25 سیٹوں کے لئے 319 امیدوار اور اسمبلی کی 175 نشستوں کے لئے 2118 امیدوار میدان میں ہیں۔ریاست میں کل 46120 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں 8514 کی شناخت حساس اور 520 کی بائیں انتہا پسندی متاثر علاقے کے طور پر کی گئی ہے۔بائیں بازو شدت پسند علاقوں میں پولنگ شام پانچ بجے تک چلے گی۔یہ علاقے زیادہ تر اڑیسہ اور چھتیس گڑھ کی سرحد سے لگے ہوئے ہیں۔


Share: