بھٹکل، 18 دسمبر (ایس او نیوز): تفریحی سفر ایک 14 سالہ طالب علم کے لیے زندگی کا آخری سفر ثابت ہوا، جب تعلیمی ٹریپ ایک المناک حادثے میں بدل گئی۔ یہ افسوسناک واقعہ بدھ کی شام تقریباً 7:30 بجے بھٹکل نور مسجد کے سامنے پیش آیا، جہاں بس رُکنے کے بعد رفع حاجت کے لیے نیچے اترنے والا طالب علم غیر محفوظ کنویں میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔
متوفی کی شناخت نیرپڈا دُرگپا ہریجن کے طور پر ہوئی ہے، جو ضلع کوپّل کے یلبورگا تعلقہ کے سرکاری اسکول گانڈلا کا آٹھویں جماعت کا طالب علم تھا۔ رپورٹ کے مطابق، اسکول کے پانچویں سے آٹھویں جماعت کے 100 سے زائد طلبہ و طالبات دو بسوں پر سوار تعلیمی ٹریپ پر نکلے تھے۔ قافلہ جوگ فالس اور ہوناور میں ہینگنگ بریج دیکھنے کے بعد کولّور کے مشہور تفریحی مقام کی جانب رواں تھا۔
نور مسجد کے قریب بس کنڈیکٹر نے ضروریات پوری کرنے کے لیے بس کو روکا۔ نیرپڈا بھی دیگر طلبہ کے ساتھ بس سے نیچے اُترا۔ چونکہ ہائی وے کے قریب لوگوں کی چہل پہل زیادہ تھی، اس نے میڈیکل شاپ کے پیچھے رفع حاجت کے لیے جانے کی کوشش کی۔ بدقسمتی سے، وہاں موجود ایک پرانے اور غیر محفوظ کنویں میں گر کر اپنی جان گنوا بیٹھا۔
واقعے کے فوراً بعد مقامی پولیس اور فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی۔ فائربریگیڈ کے عملے نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چند ہی لمحوں میں کنویں سے لڑکے کو باہر نکالا، لیکن تب تک اُس کی سانسیں رُک چکی تھی۔ لاش کو بھٹکل کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل بلاک کانگریس کے صدر وینکٹیش نائک سمیت دیگر کارکنان اسپتال پہنچ گئے۔ انہوں نے اسکولی طلبہ اور اساتذہ کے لیے بھٹکل میں عارضی رہائش کا انتظام کیا۔
بھٹکل ڈی وائی ایس پی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اسپتال پہنچے اور اساتذہ سے ملاقات کرکے تفصیلات حاصل کیں۔ پولیس نے معاملے کی چھان بین شروع کر دی ہے اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔