ممبئی ، 16/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں اتوار کو کابینہ میں توسیع کی گئی، جس میں 39 وزراء نے عہدے کا حلف لیا۔ ان میں 33 کابینہ کے وزراء اور 6 ریاستی وزراء شامل ہیں۔ یہ تقریب مہاراشٹر کی ذیلی دارالحکومت ناگپور میں منعقد ہوئی۔ اس توسیع کے بعد کابینہ میں مجموعی طور پر وزراء کی تعداد 42 ہو گئی ہے۔ بی جے پی کو 19 وزارتیں، ایکناتھ شندے کی زیر قیادت شیوسینا کو 11، اور اجیت پوار کے این سی پی دھڑے کو 9 وزارتیں تفویض کی گئی ہیں۔
گورنر پی سی رادھا کرشنن نے وزیروں کو حلف دلایا، جبکہ اس موقع پر وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، اور اجیت پوار موجود تھے۔ بی جے پی کے اہم وزیروں میں چندرشیکھر باونکولے، گنیش نائیک اور آشش شیلار شامل ہیں۔ این سی پی کی جانب سے حسن مشرف، دھننجے منڈے، اور ادیتی تتکرے نمایاں وزرا ہیں۔ شیوسینا کے اہم چہرے گلاب راؤ پاٹل، سنجے راٹھوڑ، اور شمبھو راج دیسائی ہیں۔
یہ تقریب ریاستی اسمبلی کے 16 سے 21 دسمبر تک جاری رہنے والے سردیوں کے اجلاس سے قبل منعقد کی گئی۔ نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد، مہاراشٹر کی سیاست میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اجیت پوار نے کابینہ میں شامل نہ کیے گئے دیگر اراکین کو آئندہ مواقع دینے کی یقین دہانی کروائی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی وزیر بننا چاہتا ہے، لیکن محدود نشستوں کی وجہ سے تمام اراکین کو موقع دینا ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ڈھائی سال کے فارمولے کے تحت مزید اراکین کو شامل کیا جائے گا۔
ناگپور میں ہونے والی اس تقریب نے 33 سال بعد تاریخ دہرائی، کیونکہ آخری بار 1991 میں اس شہر میں نائک حکومت کی جانب سے کابینہ کی توسیع ہوئی تھی۔ اس وقت شیوسینا کے باغی رہنماؤں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔
کچھ نمایاں رہنما، جیسے این سی پی کے چھگن بھجبل، بی جے پی کے سدھیر منگنٹیوار، اور این سی پی کے دلیپ پاٹل کو اس بار کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔ ان رہنماؤں کے حامیوں میں مایوسی پائی جاتی ہے، تاہم اجیت پوار اور فڑنویس نے عندیہ دیا ہے کہ انہیں آئندہ مواقع دیے جائیں گے۔
مہاراشٹر کی کابینہ کی یہ توسیع ایک اہم سیاسی پیش رفت ہے، جو تینوں اتحادی جماعتوں بی جے پی، شندے گروپ کی شیوسینا، اور اجیت پوار کی این سی پی کے درمیان طاقت کی تقسیم کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ توسیع ڈھائی سالہ فارمولے پر مبنی ہے، جس کے تحت وزارتوں کی شراکت داری کے لیے تمام اتحادیوں کو یکساں موقع دینے کی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں کابینہ کی کل تعداد آئینی طور پر 43 اراکین سے تجاوز نہیں کر سکتی، جس میں وزیر اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ موجودہ توسیع کے بعد، کابینہ میں مزید ایک نشست باقی ہے، جس پر آئندہ فیصلہ متوقع ہے۔