نئی دہلی:، 16/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے جونیئر ڈاکٹروں نے مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نیٹ پی جی 2024 کے لیے کٹ آف کی حد کم کرنے کی درخواست کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک بھر میں پی جی کی متعدد سیٹیں خالی ہیں اور اس سے نہ صرف تعلیم کا ضیاع ہو رہا ہے بلکہ صحت کے شعبے میں ماہر افراد کی کمی بھی بڑھ رہی ہے۔
آئی ایم اے کا کہنا ہے کہ اگر کٹ آف میں کمی کی جاتی ہے تو زیادہ اہل امیدواروں کو ان سیٹوں پر داخلہ مل سکے گا، جس سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ تعلیمی وسائل کا زیادہ بہتر استعمال ہو اور صحت کے شعبے میں ماہر افراد کی کمی کو دور کیا جا سکے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ یہ اقدام صحت کے شعبے کے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ ملک میں مخصوص طبی خدمات کی بڑھتی ہوئی طلب اور ماہر پیشہ ور افراد کی کمی کے درمیان ایک سنگین عدم توازن موجود ہے۔ آئی ایم اے نے وزیر صحت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلے کا حل نکالنے میں جلدی کریں تاکہ ملک کی طبی تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری آ سکے۔
آئی ایم اے کے مطابق، نیشنل بورڈ آف ایجوکیشن (این بی ای) کی کوششوں کے باوجود نیٹ پی جی امتحان میں ملک بھر میں بڑی تعداد میں سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔ ہر سال بڑی تعداد میں امیدوار اس امتحان میں شریک ہوتے ہیں، مگر تمام سیٹیں پُر نہیں کی جا پاتیں۔ یہ مسئلہ اتنا سنگین بن چکا ہے کہ اس کی وجہ سے صحت کے شعبے میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی شدت اختیار کر گئی ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئی ایم اے نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ نیٹ پی جی 2024 کے کٹ آف میں کمی کی جائے تاکہ زیادہ امیدوار ان سیٹوں کو حاصل کر سکیں۔
آئی ایم اے نے خط میں مزید لکھا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف تعلیمی وسائل کے ضیاع کو روکے گا بلکہ اس سے ملک بھر میں صحت کے شعبے کی ضروریات کو بھی پورا کیا جا سکے گا۔ خط میں کہا گیا کہ ماہر ڈاکٹروں کی کمی کے سبب خاص طور پر دیہی علاقوں میں طبی سہولتیں محدود ہو رہی ہیں، جس سے عوام کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
آئی ایم اے نے اس بات پر زور دیا کہ نیٹ پی جی کے امتحان میں کٹ آف کی کمی اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے کیونکہ ملک بھر میں زیادہ تر پی جی سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں اور اس سے تعلیم کے مواقع کم ہو جاتے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ حکومت کا فوری مداخلت کرنا نہ صرف ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ اس سے طلباء کو بھی اپنے کیریئر کی راہ ہموار کرنے کا موقع ملے گا۔