بھوپال، 15/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مدھیہ پردیش میں حکومت کے خلاف کانگریس پارٹی کی جانب سے ایک بڑی تحریک کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پیر (15 دسمبر 2024) کو تحریک میں 50000 سے زائد کانگریس کارکنان اور لیڈران کے شامل ہونے کی امید ہے۔ پولیس انتظامیہ نے بھی تحریک کے پیش نظر پوری تیاری کر لی ہے۔ دراصل کانگریس پارٹی کا الزام ہے کہ بی جے پی کی قیادت میں مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت اپنے انتخابی وعدے کی تکمیل میں پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ حکومت کے خلاف تحریک کے ساتھ ساتھ کانگریس اسمبلی کے گھیراؤ کی تیاری بھی کر چکی ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان مکیش نائک نے بتایا کہ اسمبلی انتخاب 2023 میں بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں کئی ایسے وعدے کیے تھے جو اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں۔ کانگریس ترجمان نے ریاست کی خواتین سے کیے وعدے کی خلاف ورزی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’خواتین کو 3000 روپے ’لاڈلی بہن یوجنا‘ کے تحت دیے جانے تھے، لیکن بی جے پی نے خواتین سے کیے وعدے کو اب تک پورا نہیں کیا۔ ساتھ ہی بی جے پی نے ریاست کی عوام سے کئی ایسے وعدے کیے تھے جسے نئی حکومت کی تشکیل کے 1 سال بعد بھی پورا نہیں کیا۔ ان ہی سب ایشوز کے تحت کانگریس کمیٹی تحریک شروع کرنے جا رہی ہے۔‘‘
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان مکیش نائک نے تحریک کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’’پیر کو جواہر چوک پر دوپہر 12:00 بجے تک کارکنان اور لیڈران جمع ہوں گے۔ اس کے بعد نئی اسمبلی کی طرف ریلی نکالی جائے گی۔‘‘ ساتھ ہی نائک نے دعویٰ کیا کہ اس تحریک میں 50000 سے زیادہ لوگوں کے شامل ہونے کی امید ہے۔ کانگریس ترجمان نے یہ بھی جانکاری دی کہ تحریک میں بدعنوانی اور جرائم سے متعلق مسائل بھی اٹھائے جائیں گے۔ دوسری جانب پھوپال پولیس کمشنر نے پہلے ہی حکم نامہ جاری کر دیا ہے کہ نئی اسمبلی کے آس پاس کے 5 کلومیٹر دائرے کے اندر کسی بھی طرح کی تحریک کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کانگریس ترجمان سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس کی یہ حکومت مخالف تحریک پُرامن طور پر کی جائے گی اور کانگریس لیڈران قانون کی پاسداری کرتے ہوئے گرفتاری دیں گے۔‘‘