بنگلور،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)صحافی گوروری لنکیش کے قتل کی جانچ جاری ہے اور اس دوران ان کے بھائی اندردجیت لنکیش نے کہا ہے کہ انہیں گوری کی جان پر خطرہ ہونے کی پہلے سے جانکاری تھی۔انہوں نے کہا کہ انہیں ذرائع سے معلومات ملی تھی کہ گوری لنکیش کی جان کو خطرہ ہے۔صحافی اندراجیت نے کہا کہ ان کی بہن گوروری لنکیش نکسلی کومرکزی دھارے میں لانے کیلئے کرناٹک حکومت کے ساتھ مل کرکام کررہیں تھی اگرچہ یہ پہل ان کے حق میں نہیں گئی تھی۔اندرجیت نے انکشاف کیا کہ انہیں ذرائعسے معلومات ملی تھی کہ ماؤ نوازایسے پمفلیٹ چھپوارہے ہیں جس میں وہ اپنے ساتھی ماؤنوازوں کو مرکزی مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے خلاف انتباہ کر رہے ہیں،تاہم گوری لنکیش نے اپنے خاندان کو کبھی نہیں بتایا کہ انہیں کوئی دھمکی مل رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اندرجیت نے کہا کہ ان کی بہن کے قتل کی جانچ ہرپہلو سے کی جانی چاہئے، چاہے وہ نکسلی ہو یا ہندو انتہا پسند ی۔کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے صحیح سمت میں اس قتل کی تحقیقات کرنے کے لئے گوری لنکیش کے رشتہ داروں کو یقین دہانی کرائی ہے۔اندرجیت کو اس یقین دہانی پر مکمل اعتماد ہے لیکن وہ اس حقیقت پر زور دیتے ہیں کہ قتل کی تحقیقات سی بی آئی کو دی جانی چاہئے۔
جب پوچھا کہ کیاوہ بی جے پی کے رکن رہے ہیں؟ اندرجیت نے جواب دیا کہ وہ ڈائریکٹر اور صحافی ہیں اور بی جے پی میں کبھی بھی شامل نہیں ہوں گے۔انہوں نے اس سے بھی انکار کیا کہ وہ اور ان کی بہن کسی بھی ملکیت تنازع میں شامل تھے۔