ہیمبرگ،24اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)شیوا تھاپا اور وکاس کرشنن کی قیادت میں ہندوستانی باکسر کل سے یہاں شروع ہو رہی 19ویں عالمی باکسنگ چیمپئن شپ میں اتریں گے تو ان کی نظریں تمغوں کا رنگ اورتعدادکو بہتر کرنے پر ہوں گی۔2009، 2011اور 2015عالمی چیمپئن شپ میں ہندوستان نے کانسے کا تمغہ جیتاتھا۔شیوا((2015)،وکاس((2011اور اب پیشہ ورانہ ہو چکے وجیندر((2009 نے عالمی چیمپئن شپ میں تمغے جیتے ہیں۔اس بار ہندوستان کے آٹھ باکسر مقابلے میں اترے ہیں جنہوں نے تاشقند میں ہوئی ایشیائی چیمپئن شپ کے ذریعے کوالیفائی کیا۔ٹیم کے سویڈش کوچ سینٹیاگو نیوا نے کہا کہ ہماری تیاری شاندار رہی ہے، اشیائی چیمپئن شپ میں ہمارے لڑکوں نے دو چاندی اور دو کانسی جیتے اور تیسرے مقام پر رہے۔ملان میں 2009میں وجیندر میڈل کے بعد سے ہندوستانی باکسروں نے ایک طویل راستہ طے کیاہے۔کوچ نے کہا کہ یہ چمپئن شپ پچھلے سے الگ ہے۔اس بار تبدیلی آئی ہے اور آخری بار ریو اولمپکس کھیلنے والے بہت سے کھیل کو الوداع کہہ چکے ہیں،امید ہے کہ اس بار ایک کانسے کے تمغہ سے زیادہ ہماری جھولی میں آئے گا۔باکسر کو بھی اچھی کارکردگی کا یقین ہے۔