7اضلاع میں دفعہ 144نافذ،پولیس کی سوشل میڈیا پر خصوصی نگاہ چنڈی گڑھ4جون(آئی این ایس انڈیا)جاٹ برادری کے ایک گروپ کی تنظیم اکھل بھارتیہ جاٹ آرکشن سنگھرش سمیتی (اے بی جے اے ایس ایس )نے 5جون سے تحریک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے پہلے ریاستی حکومت کے ساتھ ہوئی اس بات چیت بے نتیجہ ثابت ہوئی۔کھٹر حکومت کے مطابق کمیٹی کے کچھ مطالبات ماننے کے قابل نہیں ہیں۔ہریانہ کے وزیر نقل وحمل کرشناپال پوار اور ا ے بی جے اے ایس ایس چیف یشپال ملک نے جمعرات کو نئی دہلی میں دیر تک بات چیت کی۔کمیٹی نے مظاہرین پر سے کیس ہٹانے، رہا کرنے اور سیکورٹی کی ضمانت دینے کی مانگ کی تھی۔اس کے بدلے مجوزہ تحریک واپس لینے کی بات کہی گئی تھی۔حکومت کے انکارپراب تحریک کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔5 جون سے ہونے والی جاٹوں کی ریزرویشن تحریک سے پہلے جمعہ کو ہی ہریانہ کے سات حساس اضلاع میں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر روک لگانے کے لئے دفعہ 144لگائی گئی،ساتھ ہی حصار میں ایک شخص کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ جرم کے عمل اخلاق (سی آرپی سی)کی دفعہ 144کے تحت روہتک، گرگرام، جھجھر اور سونی پت سمیت سات اضلاع میں دفعہ لگائی گئی۔ساتوں اضلاع فروری میں ہوئی جاٹ تحریک کے دوران تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔جاٹوں نے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کی مانگ کو لے کر تحریک کی تھی۔حکام نے کہا کہ احتیاط کے طور پر ایسا کیا گیا۔حصار میں پولیس نے مجوزہ تحریک کو لے کر افواہیں پھیلانے کے لئے ایک نامعلوم شخص کے خلاف غداری اور دوسرے جرائم کو لے کر مقدمہ درج کیا۔پولیس افواہیں پھیلانے یا سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز بیان دینے کی کوشش کرنے والوں پر خاص نگاہ رکھ رہی ہے۔