پٹنہ،17؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )گزشتہ ایک ماہ سے بہار میں حکمراں آر جے ڈی-جے ڈی یو کے رہنماؤں کے درمیان جاری زبانی جنگ رکتی نظر آرہی ہے۔عالم یہ ہو گیا ہے کہ دونوں جماعتوں کے رہنما تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش میں لگ گئے ہیں۔راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)کے رہنماؤں نے اتوار کو بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور ریاست کی مخلوط حکومت میں اتحادی لالو پرساد سے مل بیٹھ کر اتحاد تنازعہ کو حل کرنے کی درخواست کی ہے۔
حالانکہ جنتا دل (یو)نے اتوار کو کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔جنتادل (یو)کے ترجمان نیرج کمار نے کہاکہ اتحاد ی حکومتوں میں کشیدگی اور دباؤ نظر آ سکتا ہے، لیکن مہاگٹھ بند ھن میں سب کچھ ٹھیک ہے۔جنتادل (یو)کے صدر نتیش کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ باصلاحیت قیادت اس طرح کے تنازعات کو حل کرنے کے قابل ہوتی ہے۔سی بی آئی کی طرف سے بہار کے نائب وزیر اعلی اور لالو پرساد کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ درج کئے جانے کے بعد سے مہاگٹھ بند ھن میں اختلاف نظر آنے لگی ہیں۔آر جے ڈی کے لیڈر اور سابق مرکزی وزیر رگھوناتھ جھا نے کہاکہ لالو اور نتیش کمار کو مل بیٹھ کر، بات چیت کے ذریعے اس بحران کا حل نکالنا چاہیے ۔
آر جے ڈی کے ہی ایک دیگر لیڈر سابق ایم پی شیوانند تیواری نے وہیں نتیش سے اس بحران کو ختم کرنے کی اپیل کی۔بی جے پی پر مہاگٹھ بند ھن کو توڑنے کی سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شیوانند تیواری نے کہاکہ میں نتیش کمار سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ اس بحران کو ختم کریں اور مہاگٹھ بند ھن کو ٹوٹنے سے بچائیں۔ذرائع کے مطابق، اب آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے لیڈر ایک دو سرے پر نشانہ لگانے کے بجائے بی جے پی پر حملے کریں گے ۔جنتادل (یو)کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ نے بتایا کہ اس دوران وزیر اعلی نتیش نے اتوار کو اپنے سرکاری رہائش گاہ پر پارٹی ممبران اسمبلی اور پارٹی کے سینئر لیڈروں کو خطاب کرنے کے دوران تیجسوی معاملے میں ایک لفظ نہیں کہا۔وہیں لالو نے بھی اتوار کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر پارٹی ممبران اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔حالانکہ اس دوران انہوں نے بھی اتحاد تنازعہ کو لے کر کچھ نہیں کہا۔