پٹنہ،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں کروڑوں روپے کے ہوٹل کی زمین گھوٹالے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)نے ریاست کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو کو سمن بھیجا۔ سی بی آئی نے انہیں اگلے ہفتے الگ الگ دنوں پر پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا ہے۔ لالو یادو کو 11ستمبر کو بلایا گیا اور تیجسوی یادو کو 12ستمبر کو طلب کیا ہے۔ یہ 2006کا معاملہ ہے جب آرجے ڈی کے سربراہ ریلوے کے وزیر تھے۔
ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے ایک پرائیویٹ کمپنی کو ریلوے ہوٹلوں کو چلانے کا ٹھیکہ دیا تھا اور اس کے عوض پٹنہ میں رشوت کے طور پر تین ایکڑ زمین لی تھی۔ اسی زمین پر ایک شاپنگ مال بنایا جارہا ہے۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق لالو یادو نے اپنی پارٹی کے ایم پی اور قریبی معتمد پریم گپتا کی بیوی سرلا گپتا کی گمنام کمپنی کے ذریعے یہ زمین لی تھی۔ اس سلسلے میں 5 جولائی کو یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تیجسوی یادو اس زمین کے مالکان میں سے ایک ہیں، لیکن انہوں نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔